الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: علم کے بیان میں
The Book of Knowledge
24. بَابُ مَنْ أَجَابَ الْفُتْيَا بِإِشَارَةِ الْيَدِ وَالرَّأْسِ:
24. باب: اس شخص کے بارے میں جو ہاتھ یا سر کے اشارے سے فتویٰ کا جواب دے۔
(24) Chapter. Whoever gave a religious verdict by beckoning or by nodding.
حدیث نمبر: 85
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا المكي بن إبراهيم، قال: اخبرنا حنظلة بن ابي سفيان، عن سالم، قال: سمعت ابا هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" يقبض العلم، ويظهر الجهل والفتن، ويكثر الهرج، قيل: يا رسول الله، وما الهرج؟ فقال: هكذا بيده، فحرفها كانه يريد القتل".(مرفوع) حَدَّثَنَا الْمَكِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا حَنْظَلَةُ بْنُ أَبِي سُفْيَانَ، عَنْ سَالِمٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" يُقْبَضُ الْعِلْمُ، وَيَظْهَرُ الْجَهْلُ وَالْفِتَنُ، وَيَكْثُرُ الْهَرْجُ، قِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَمَا الْهَرْجُ؟ فَقَالَ: هَكَذَا بِيَدِهِ، فَحَرَّفَهَا كَأَنَّه يُرِيدُ الْقَتْلَ".
ہم سے مکی ابن ابراہیم نے بیان کیا، انہیں حنظلہ نے سالم سے خبر دی، انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ (ایک وقت ایسا آئے گا کہ جب) علم اٹھا لیا جائے گا۔ جہالت اور فتنے پھیل جائیں گے اور ہرج بڑھ جائے گا۔ آپ سے پوچھا گیا کہ یا رسول اللہ! ہرج سے کیا مراد ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ کو حرکت دے کر فرمایا اس طرح، گویا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے قتل مراد لیا۔


Hum se Makki Ibn-e-Ibrahim ne bayan kiya, unhein Hanzalah ne Salim se khabar di, unhon ne Abu Hurairah Radhiallahu Anhu se suna, woh Rasoolullah Sallallahu Alaihi Wasallam se riwayat karte hain Aap Sallallahu Alaihi Wasallam ne farmaaya ke (ek waqt aisa aayega ke jab) ilm utha liya jaayega. Jahaalat aur fitne phail jaayenge aur Harj badh jaayega. Aap se poocha gaya ke ya RasoolAllah! Harj se kya muraad hai? Aap Sallallahu Alaihi Wasallam ne apne haath ko harkat de kar farmaaya is tarah, goya Aap Sallallahu Alaihi Wasallam ne us se qatl muraad liya.

Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "(Religious) knowledge will be taken away (by the death of religious scholars) ignorance (in religion) and afflictions will appear; and Harj will increase." It was asked, "What is Harj, O Allah's Apostle?" He replied by beckoning with his hand indicating "killing." (Fath-al-Bari Page 192, Vol. 1)
USC-MSA web (English) Reference: Volume 1, Book 3, Number 85


   صحيح البخاري1036عبد الرحمن بن صخرلا تقوم الساعة حتى يقبض العلم تكثر الزلازل يتقارب الزمان تظهر الفتن يكثر الهرج هو القتل القتل حتى يكثر فيكم المال فيفيض
   صحيح البخاري7061عبد الرحمن بن صخريتقارب الزمان ينقص العمل يلقى الشح تظهر الفتن يكثر الهرج أيم هو قال القتل القتل
   صحيح البخاري6037عبد الرحمن بن صخريتقارب الزمان ينقص العمل يلقى الشح يكثر الهرج ما الهرج قال القتل القتل
   صحيح البخاري85عبد الرحمن بن صخريقبض العلم يظهر الجهل الفتن يكثر الهرج وما الهرج فقال هكذا بيده فحرفها كأنه يريد القتل
   صحيح البخاري1412عبد الرحمن بن صخرلا تقوم الساعة حتى يكثر فيكم المال فيفيض حتى يهم رب المال من يقبل صدقته وحتى يعرضه فيقول الذي يعرضه عليه لا أرب لي
   صحيح مسلم7257عبد الرحمن بن صخرلا تقوم الساعة حتى يكثر الهرج ما الهرج يا رسول الله قال القتل القتل
   صحيح مسلم2340عبد الرحمن بن صخرلا تقوم الساعة حتى يكثر فيكم المال فيفيض حتى يهم رب المال من يقبله منه صدقة ويدعى إليه الرجل فيقول لا أرب لي فيه
   صحيح مسلم6792عبد الرحمن بن صخريتقارب الزمان يقبض العلم تظهر الفتن يلقى الشح يكثر الهرج ما الهرج يا رسول الله قال القتل القتل
   سنن أبي داود4255عبد الرحمن بن صخريتقارب الزمان ينقص العلم تظهر الفتن يلقى الشح يكثر الهرج أية هو قال القتل القتل
   سنن ابن ماجه4047عبد الرحمن بن صخرلا تقوم الساعة حتى يفيض المال تظهر الفتن يكثر الهرج قالوا وما الهرج يا رسول الله قال القتل القتل القتل ثلاثا
   سنن ابن ماجه4052عبد الرحمن بن صخريتقارب الزمان ينقص العلم يلقى الشح تظهر الفتن يكثر الهرج وما الهرج قال القتل
   مسند اسحاق بن راهويه1عبد الرحمن بن صخر يقبض العلم، وتظهر الفتن، ويكثر الهرج
   مسند اسحاق بن راهويه2عبد الرحمن بن صخرفناء العلماء
   المعجم الصغير للطبراني797عبد الرحمن بن صخر لا تذهب هذه الأمة حتى يخرج فيها ، منها ، ثلاثون دجالون كذابون ، كلهم يزعم أنه رسول الله
   مسندالحميدي1134عبد الرحمن بن صخرتقوم الساعة والرجل يحلب الناقة، وتقوم الساعة والرجل يلوط حوضه
   مسندالحميدي1135عبد الرحمن بن صخرلا تقوم الساعة حتى يقتتل فئتان عظيمتان دعواهما واحدة
   مسندالحميدي1213عبد الرحمن بن صخرتقوم الساعة والرجلان يتبايعان الثوب لا يتبايعانه، ولا يطويانه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 1  
´علم کا قبض کر لیا جانا، فتنوں کا ظہور`
. . . آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: علم قبض کر لیا جائے گا، فتنے ظاہر ہوں گئے اور ہرج بہت ہو جائے گا . . . [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب العلم/حدیث: 1]
فوائد:
مذکورہ حدیث میں قیامت کی چند نشانیوں کا تذکرہ ہے۔
➊۔۔۔ علم قبض کر لیا جائے گا جیسا کہ دوسری حدیث سے ثابت ہے کہ علماء کے ختم ہونے سے علم ختم ہو جائے گا۔ دیکھئے: [حديث: 318]
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ہے فرماتے ہیں:
میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: اللہ تعالیٰ لوگوں سے چھین کر علم کو قبض نہیں کرتا، بلکہ علماء کو فوت کر کے علم کو اٹھاتا ہے حتیٰ کہ (قریب قیامت) کوئی بھی عالم نہیں بچے گا۔ یہاں تک کہ لوگ جہلاء کو علماء سمجھیں گے جو بغیر علم کے فتوے دیں گے۔ وہ خود گمراہ ہوں گے۔ اور دوسروں کو بھی گمراہ کریں گے۔ [مسلم، كتاب العلم، رقم؛6796]
➋۔۔۔ فتنے ظاہر ہوں گے، فتنے سے مراد ہر ایک آزمائش ہے۔
دینی ہو یا دنیاوی، بعض اوقات بیوی، بچے بھی فتنہ بن جاتے ہیں۔
اور اللہ ذوالجلال نے ان کے فتنے سے بچنے کی تلقین کی ہے۔
جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
«إِنَّمَا أَمْوَالُكُمْ وَأَوْلَادُكُمْ فِتْنَةٌ» [64-التغابن: 15]
بلاشبہ تمہاری دولت اور تمہاری اولاد ایک آزمائش ہے۔
کبھی فتنہ عذاب کے معنی میں آتا ہے جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
«ذوقوا فتنتكم۔۔۔»
اس آیت مبارکہ میں فتنے سے مراد گناہ ہے جس کی سزا عام ہوتی ہے۔ مثلاً بری بات دیکھ کر خاموش رہنا، امر بالمعروف اور نہی عن المنکر میں سستی، پھوٹ و نا اتفاقی، بدعت کا پھیلنا اور جہاد میں سستی وغیرہ۔
معلوم ہوا علامات قیامت میں سے قتل کی کثرت بھی ہے۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے روایت کیا ہے کہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھوں میں میری جان ہے، یہ دنیا اس وقت تک ختم نہیں ہو گی۔ جب تک لوگوں پر یہ دن نہ آ جائے کہ قاتل کو پتہ نہ ہو کہ اس نے کیوں قتل کیا ہے؟ اور مقتول کو بھی پتہ نہ ہو کہ اسے کیوں قتل کیا گیا ہے؟ [مسلم، رقم؛ 2908]
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث\صفحہ نمبر: 1   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث4047  
´قیامت کی نشانیوں کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت اس وقت تک قائم نہ ہو گی، جب تک مال کی خوب فراوانی نہ ہو جائے، اور فتنہ عام نہ ہو جائے «هرج» کثرت سے ہونے لگے، لوگوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! «هرج» کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین بار فرمایا: قتل، قتل، قتل۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الفتن/حدیث: 4047]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
مال کی کثرت امن وسکون کا باعث نہیں جب کہ ایمان وتقوی نہ ہو۔

(2)
فتنوں سے مراد مختلف قسم کے تعصبات بھی ہوسکتے ہیں جو قتل وغارت کا باعث بنتے ہیں اور ایسی چیزیں بھی جو ایمان کے لیے خطرے کا باعث ہیں۔
خصوصاً جب کہ لوگ دین کے علم سے بھی محروم ہوں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 4047   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:85  
85. حضرت ابوہریرہ ؓ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں، آپ نے فرمایا: آئندہ زمانے میں علم اٹھا لیا جائے گا، جہالت اور فتنے عام ہوں گے اور ہرج زیادہ ہو گا۔ عرض کیا گیا: یا رسول اللہ! ہرج کیا چیز ہے؟ آپ نے اپنے دست مبارک سے اس طرح ترچھا اشارہ کر کے فرمایا، گویا آپ کی مراد قتل تھی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:85]
حدیث حاشیہ:
شارح کرمانی کہتے ہیں کہ ہرج کے معنی فتنہ وفساد ہیں اور اس سے قتل مراد لینا مجازی طور پر ہے کیونکہ فتنہ وفساد کو قتل وغیرہ لازم ہے۔
(شرح الکرماني: 66/2)
لیکن یہ ان کا تسامح ہے کیونکہ صحیح بخاری میں ہے کہ حبشہ کی زبان میں ہرج کے معنی قتل ہیں۔
(صحیح البخاري، الفتن، حدیث: 7065)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ کو ترچھا کرکے اشارہ فرمایا کیونکہ تلوار جب تک ترچھی نہ کی جائے اس وقت تک کاٹتی نہیں۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 85   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.