الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
طہارت کے مسائل
पवित्रता के नियम
2. باب الآنية
2. برتنوں کا بیان
२. “ बर्तनों के बारे में ”
حدیث نمبر: 20
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
وعن عمران بن حصين رضي الله عنه: ان النبي صلى الله عليه وآله وسلم واصحابه توضئوا من مزادة امراة مشركة. متفق عليه. في حديث طويل.وعن عمران بن حصين رضي الله عنه: أن النبي صلى الله عليه وآله وسلم وأصحابه توضئوا من مزادة امرأة مشركة. متفق عليه. في حديث طويل.
سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ نے ایک مشرکہ عورت کے مشکیزہ سے پانی لے کر اس سے وضو کیا۔ (بخاری و مسلم) یہ ایک طویل حدیث کا ٹکڑا ہے۔
हज़रत इमरान बिन हुसैन रज़ि अल्लाहु अन्हुमा रिवायत करते हैं कि नबी करीम सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम और आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम के सहाबा ने एक मुशरिका औरत के घड़े से पानी ले कर उस से वुज़ू किया । (बुख़ारी और मुस्लिम) ये एक लम्बी हदीस का टुकड़ा है ।

تخریج الحدیث: «أخرجه البخاري، التيمم، باب الصعيد الطيب وضوء المسلم، يكفيه من الماء، حديث:344، ومسلم، المساجد، باب قضاء الصلاة الفائتة واستحباب تعجيل قضائها، حديث:682.»

Narrated ‘Imran bin Hussain (rad): The Prophet (ﷺ) and his Companions performed Wudu (ablution) from a skin water container belonging to a polytheist woman [Agreed upon]. (It is an extract of a long Hadith).
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: صحيح

   صحيح البخاري344عمران بن الحصينما رزئنا من مائك شيئا لكن الله هو الذي أسقانا
   بلوغ المرام20عمران بن الحصين ان النبي صلى الله عليه وآله وسلم واصحابه توضئوا من مزادة امراة مشركة
   صحيح مسلم1563عمران بن الحصيناذهبي فاطعمي هذا عيالك، واعلمي انا لم نرزا من مائك

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 20  
´مشرکین کے زیر استعمال برتن`
«. . . ان النبي صلى الله عليه وآله وسلم واصحابه توضئوا من مزادة امراة مشركة . . .»
. . . نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ نے ایک مشرکہ عورت کے مشکیزہ سے پانی لے کر اس سے وضو کیا . . . [بلوغ المرام/كتاب الطهارة: 20]

لغوی تشریح:
«مَزَادَة» میم کے فتحہ اور زائے معجمہ کے ساتھ ہے۔ چمڑے کے مشکیزے کو کہتے ہیں جو دو چمڑوں سے بنایا جاتا ہے اور ان کے درمیان تیسرے کو بھی لگا دیا جاتا ہے تاکہ وہ وسیع ہو جائے۔

فائدہ:
اس حدیث سے اہل کتاب کے علاوہ مشرکین کے زیر استعمال برتنوں کے پاک ہونے کی رہنمائی ملتی ہے اور یہ اس پر بھی دلالت کرتی ہے کہ مردہ جانوروں کی کھال دباغت کے بعد پاک ہو جاتی ہے کیونکہ جس مشکیزے سے آپ نے پانی لیا وہ ایک مشرکہ عورت کے قبضے میں تھا اور مشرکین کے ذبح کردہ جانور کی کھال سے تیار کیا گیا تھا اور ان کے ذبائح تو مردار ہی ہوتے ہیں۔ اس سے معلوم ہوا کہ مشرکین کے ایسے برتن جن میں نجاست وغیرہ کا اندیشہ نہ ہو، ان کا استعمال بغیر کسی تردد و تذبذب کے جائز اور درست ہے۔

راویٔ حدیث:
SR سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہما: ER آپ خزاعی اور کعبی تھے۔ آپ کا شمار اکابر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں ہوتا ہے۔ آپ کی کنیت ابونجید تھی۔ غزوہ خیبر کے زمانے میں دائرہ اسلام میں داخل ہوئے۔ بصرہ میں سکونت پذیر ہوئے اور وہیں 52 یا 53 ہجری میں وفات پائی۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 20   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.