الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
مسجدوں اور نماز کی جگہ کے احکام
13. باب النَّهْيِ عَنِ الْبُصَاقِ فِي الْمَسْجِدِ فِي الصَّلاَةِ وَغَيْرِهَا:
13. باب: مسجد میں تھوکنے کی ممانعت نماز میں ہو یا نماز کے سوا۔
حدیث نمبر: 1235
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني يحيى بن يحيى ، اخبرنا يزيد بن زريع ، عن الجريري ، عن ابي العلاء يزيد بن عبد الله بن الشخير ، عن ابيه ، انه صلى مع النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " فتنخع، فدلكها بنعله اليسرى ".وَحَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ ، عَنِ الْجُرَيْرِيِّ ، عَنْ أَبِي الْعَلَاءِ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الشِّخِّيرِ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّهُ صَلَّى مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " فَتَنَخَّعَ، فَدَلَكَهَا بِنَعْلِهِ الْيُسْرَى ".
) جریری نے ابو علاء یزید بن عبداللہ بن شخیر سے اور انھوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی معیت میں نماز پڑھی۔کہا: آپ نے گلے سے بلغم نکالا اور اسے اپنے بائیں جوتے سے مسل ڈالا۔
حضرت ابو علاء یزید بن عبداللہ بن شخیر رحمتہ اللہ علیہ اپنے باپ سے بیان کرتے ہیں کہ اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی معیت میں نماز پڑھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تھوکا اور اسے اپنے بائیں جوتے سے مسل ڈالا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 554

   سنن النسائى الصغرى728عبد الله بن الشخيرتنخع فدلكه برجله اليسرى
   صحيح مسلم1234عبد الله بن الشخيرتنخع فدلكها بنعله
   صحيح مسلم1235عبد الله بن الشخيرتنخع فدلكها بنعله اليسرى
   سنن أبي داود482عبد الله بن الشخيربزق تحت قدمه اليسرى

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 482  
´مسجد میں تھوکنا مکروہ ہے۔`
عبداللہ بن شخیر بن عوف رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور آپ نماز پڑھ رہے تھے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز میں اپنے بائیں قدم کے نیچے تھوکا۔ [سنن ابي داود/كتاب الصلاة /حدیث: 482]
482۔ اردو حاشیہ:
تھوک، بلغم اور ناک آنے سے نماز باطل نہیں ہوتی اور کچی زمین میں آدمی اپنے بائیں پاؤں سے مسل دے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 482   
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1235  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مسجد میں تھوک وغیرہ کے دفن کرنے کا معنی ہے اس کو اپنے بائیں جوتے سے مسل دینا اس طرح اس کا ازالہ ہو جائے گا یہ معنی نہیں ہے کہ زمین کو کھودا جائے اور اس میں دفن کیا جائے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 1235   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.