الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
جمعہ کے احکام و مسائل
13. باب تَخْفِيفِ الصَّلاَةِ وَالْخُطْبَةِ:
13. باب: نماز اور خطبہ مختصر پڑھانے کا بیان۔
حدیث نمبر: 2003
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا حسن بن الربيع ، وابو بكر بن ابي شيبة ، قالا: حدثنا ابو الاحوص ، عن سماك ، عن جابر بن سمرة ، قال: " كنت اصلي مع رسول الله صلى الله عليه وسلم، فكانت صلاته قصدا، وخطبته قصدا ".حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ الرَّبِيعِ ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ ، عَنْ سِمَاكٍ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ ، قَالَ: " كُنْتُ أُصَلِّي مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَكَانَتْ صَلَاتُهُ قَصْدًا، وَخُطْبَتُهُ قَصْدًا ".
ابوا حوص نے سما ک بن حرب سے اور انھوں نے حضرت جا بربن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی انھوں نے کہا: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھتا تھا آپ کی نماز (طوالت میں) متوسط ہو تی تھی اور آپ کا خطبہ بھی متوسط ہو تا تھا۔
حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھتا تھا آپصلی اللہ علیہ وسلم کی نماز درمیانی تھی اور آپصلی اللہ علیہ وسلم کا خطبہ درمیانہ تھا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 866

   سنن النسائى الصغرى1418جابر بن سمرةيخطب يوم الجمعة قائما ثم يقعد قعدة لا يتكلم ثم يقوم فيخطب خطبة أخرى
   سنن النسائى الصغرى1419جابر بن سمرةيخطب قائما ثم يجلس ثم يقوم ويقرأ آيات ويذكر الله وكانت خطبته قصدا وصلاته قصدا
   سنن النسائى الصغرى1575جابر بن سمرةيخطب قائما ثم يقعد قعدة ثم يقوم
   سنن النسائى الصغرى1583جابر بن سمرةصلاته قصدا وخطبته قصدا
   سنن النسائى الصغرى1584جابر بن سمرةيخطب قائما ثم يقعد قعدة لا يتكلم فيها ثم قام فخطب خطبة أخرى
   سنن النسائى الصغرى1585جابر بن سمرةيخطب قائما ثم يجلس ثم يقوم ويقرأ آيات ويذكر الله وكانت خطبته قصدا وصلاته قصدا
   صحيح مسلم1995جابر بن سمرةكانت للنبي خطبتان يجلس بينهما يقرأ القرآن ويذكر الناس
   صحيح مسلم1996جابر بن سمرةكان يخطب قائما ثم يجلس ثم يقوم فيخطب قائما فمن نبأك أنه كان يخطب جالسا فقد كذب فقد والله صليت معه أكثر من ألفي صلاة
   صحيح مسلم2003جابر بن سمرةكنت أصلي مع رسول الله فكانت صلاته قصدا وخطبته قصدا
   صحيح مسلم2004جابر بن سمرةكنت أصلي مع النبي الصلوات فكانت صلاته قصدا وخطبته قصدا
   جامع الترمذي507جابر بن سمرةصلاته قصدا وخطبته قصدا
   سنن أبي داود1094جابر بن سمرةكان لرسول الله خطبتان كان يجلس بينهما يقرأ القرآن ويذكر الناس
   سنن أبي داود1101جابر بن سمرةكانت صلاة رسول الله قصدا وخطبته قصدا
   سنن أبي داود1093جابر بن سمرةيخطب قائما ثم يجلس ثم يقوم فيخطب قائما فمن حدثك أنه كان يخطب جالسا فقد كذب فقال فقد والله صليت معه أكثر من ألفي صلاة
   سنن ابن ماجه1106جابر بن سمرةيخطب قائما ثم يجلس ثم يقوم فيقرأ آيات ويذكر الله وكانت خطبته قصدا وصلاته قصدا
   سنن ابن ماجه1105جابر بن سمرةيخطب قائما غير أنه كان يقعد قعدة ثم يقوم
   بلوغ المرام374جابر بن سمرةكان في الخطبة يقرا آيات من القرآن ويذكر الناس

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1093  
´کھڑے ہو کر خطبہ دینے کا بیان۔`
جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (جمعہ کے دن) کھڑے ہو کر خطبہ دیتے تھے، پھر (تھوڑی دیر) بیٹھ جاتے، پھر کھڑے ہو کر خطبہ دیتے، لہٰذا جو تم سے یہ بیان کرے کہ آپ بیٹھ کر خطبہ دیتے تھے تو وہ غلط گو ہے، پھر انہوں نے کہا: اللہ کی قسم! میں آپ کے ساتھ دو ہزار سے زیادہ نمازیں پڑھ چکا ہوں ۱؎۔ [سنن ابي داود/تفرح أبواب الجمعة /حدیث: 1093]
1093۔ اردو حاشیہ:
بغیر عذر شرعی کے بیٹھ کے خطبہ دینا جائز نہیں ہے، جو لوگ مسنون خطبوں سے پہلے منبر پر بیٹھ کر بیان یا تقریر کرتے ہیں انہیں اپنے اس خلاف سنت عمل پر غور کرنا چاہیے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1093   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1101  
´کمان پر ٹیک لگا کر خطبہ دینے کا بیان۔`
جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز درمیانی ہوتی تھی اور آپ کا خطبہ بھی درمیانی ہوتا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم قرآن کی چند آیتیں پڑھتے اور لوگوں کو نصیحت کرتے تھے۔ [سنن ابي داود/تفرح أبواب الجمعة /حدیث: 1101]
1101۔ اردو حاشیہ:
➊ خطبہ جمعہ کو بہت زیادہ طویل کر دینا اور اس کے بالمقابل نماز کو مختصر رکھنا خلاف سنت ہے۔
➋ اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ خطبہ جمعہ صرف عربی زبان میں دینا ضروری نہیں بلکہ اس سے اصل مقصد تو یہ ہے کہ لوگوں کی اصلاح ہو اس لئے خطبہ اس زبان میں ہونا چاہیے جو لوگوں کی سمجھ میں آ سکے۔ اور وہ خطبہ سن کر اس سے نصیحت حاصل کر سکیں۔ اور ان کی زندگی میں انقلاب آئے۔
➌ اگر یہ پابندی لگا دی جائے کہ خطبہ جمعہ صرف عربی زبان میں ہو اور بس، تو عربی نہ جاننے والوں کی سمجھ میں اس سے کیا آئے گا؟ اور کیسے ان کی اصلاح ہو گی؟ اس طرح تو وعظ و نصیحت کا مقصد ہی فوت ہو جاتا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1101   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1106  
´جمعہ کے خطبہ کا بیان۔`
جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو کر خطبہ دیتے پھر بیٹھ جاتے، پھر کھڑے ہوتے اور قرآن کریم کی چند آیات تلاوت فرماتے اور اللہ کا ذکر کرتے، آپ کا خطبہ اور نماز دونوں ہی درمیانی ہوتے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1106]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
خطبے میں قرآن مجید کی آیات پڑھ کر ان کی روشنی میں مسائل بیان کرنے چاہیں۔

(2)
خطبہ بہت طویل ہو نہ بہت مختصر بلکہ درمیانہ انداز اختیار کرنا چاہیے۔

(3)
نماز بہت مختصر نہیں ہونی چاہیے۔
بعض خطباء انتہائی مختصر سورتوں کی تلاوت کرتے ہیں۔
یا لمبی سورت کی تین چار آیتیں پڑھنے پر اکتفا کرتے ہیں۔
یہ طریقہ خلاف سنت ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1106   
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 374  
´نماز جمعہ کا بیان`
سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم قرآن حمید کی چند آیات خطبہ جمعہ میں تلاوت فرما کر لوگوں کو نصیحت فرماتے تھے۔ (ابوداؤد) اس کی اصل مسلم میں ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 374»
تخریج:
«أخرجه أبوداود، الصلاة، باب الرجل يخطب علي قوس، حديث:1101، وأصله في مسلم، الجمعة، حديث:872.»
تشریح:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ خطبۂجمعہ میں قرآن مجید کی آیات پڑھنا مسنون ہیں۔
خطیب کو ان آیات کے ذریعے سے دنیا سے بے رغبتی‘ آخرت کی ترغیب اور اخلاق و کردار کی درستی کی طرف توجہ دلانی چاہیے۔
جتنی اصلاح آیات قرآنیہ اور احادیث نبویہ سے ہو سکتی ہے اور کسی ذریعے سے نہیں ہو سکتی۔
اس سلسلے میں موضوع احادیث اور من گھڑت قصے کہانیوں سے اجتناب کرنا ازحد ضروری ہے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 374   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.