الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
حج کے احکام و مسائل
23. باب جَوَازِ التَّمَتُّعِ:
23. باب: حج تمتع کا جواز۔
حدیث نمبر: 2966
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا عبد الرحمن بن مهدي ، عن سفيان ، عن عياش العامري ، عن إبراهيم التيمي ، عن ابيه ، عن ابي ذر رضي الله عنه، قال: " كانت لنا رخصة " يعني: المتعة في الحج.وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ عَيَّاشٍ الْعَامِرِيِّ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: " كَانَتْ لَنَا رُخْصَةً " يَعْنِي: الْمُتْعَةَ فِي الْحَجِّ.
عیاش عامری نے ابراہیم تیمی سے، انھوں نے اپنے والد (یزید بن شریک) سے، انھوں نے ابو زر رضی اللہ عنہ سےروایت کی، انھوں نے کہا: یہ رخصت صرف ہمارے ہی لئے تھی، یعنی حج میں تمتع کی۔
حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں، کہ حج تمتع کی رخصت صرف ہمارے لیے تھی۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1224

   صحيح مسلم2967جندب بن عبد اللهلا تصلح المتعتان إلا لنا خاصة يعني متعة النساء ومتعة الحج
   صحيح مسلم2966جندب بن عبد اللهكانت لنا رخصة يعني المتعة في الحج
   صحيح مسلم2965جندب بن عبد اللهالمتعة في الحج لأصحاب محمد خاصة
   سنن ابن ماجه2985جندب بن عبد اللهالمتعة في الحج لأصحاب محمد خاصة
   مسندالحميدي132جندب بن عبد اللهإنما كان فسخ الحج من رسول الله صلى الله عليه وسلم لنا خاصة
   مسندالحميدي135جندب بن عبد اللهإنما كان فسخ الحج من رسول الله صلى الله عليه وسلم لنا خاصة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2985  
´جو لوگ کہتے ہیں کہ حج کا فسخ یعنی اس کو عمرہ میں تبدیل کر دینے کا حکم صحابہ کے لیے خاص تھا ان کی دلیل۔`
ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ حج تمتع اصحاب محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے خاص تھا۔ [سنن ابن ماجه/كتاب المناسك/حدیث: 2985]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
یہ حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ کی رائے ہے جو درست نہیں کیونکہ حدیث: 2980 میں رسول اللہﷺ کا ارشاد بیان ہوچکا ہےکہ یہ حکم ہمیشہ کے لیے ہے۔
ممکن ہے حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ نے یہ فرمان رسول اللہ ﷺ سے نہ سنا ہو، نہ کسی صحابی سے سنا ہو۔
یا اگر کسی صحابی سے سنا ہے تو ممکن ہے کہ کسی وجہ سے اس پر اطمینان نہ ہوا ہو۔
واللہ اعلم
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 2985   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.