الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
سیرابی اور نگہداشت کے عوض پھل وغیرہ میں حصہ داری اور زمین دے کر بٹائی پر کاشت کرانا
18. باب بَيْعِ الطَّعَامِ مِثْلاً بِمِثْلٍ:
18. باب: برابر برابر اناج کی بیع۔
حدیث نمبر: 4089
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وعمرو الناقد ، وإسحاق بن إبراهيم ، وابن ابي عمر واللفظ لعمرو، قال إسحاق اخبرنا، وقال الآخرون: حدثنا سفيان بن عيينة ، عن عبيد الله بن ابي يزيد : انه سمع ابن عباس ، يقول: اخبرني اسامة بن زيد : ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " إنما الربا في النسيئة ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ ، وَإِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَابْنُ أَبِي عُمَرَ وَاللَّفْظُ لِعَمْرٍو، قَالَ إِسْحَاق أَخْبَرَنَا، وَقَالَ الْآخَرُونَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَزِيدَ : أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ ، يَقُولُ: أَخْبَرَنِي أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ : أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِنَّمَا الرِّبَا فِي النَّسِيئَةِ ".
) عبیداللہ بن ابی یزید سے روایت ہے کہ انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: مجھے اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے خبر دی، آپ نے فرمایا: " (اگر جنسیں مختلف ہوں تو) سود ادھار میں ہی ہے۔"
امام صاحب اپنے چار اساتذہ سے بیان کرتے ہیں، الفاظ عمرو کے ہیں، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں کہ مجھے اسامہ بن زید رضی اللہ تعالی عنہ نے خبر دی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سود صرف ادھار میں ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1596

   صحيح البخاري2179أسامة بن زيدلا ربا إلا في النسيئة
   صحيح مسلم4089أسامة بن زيدإنما الربا في النسيئة
   صحيح مسلم4090أسامة بن زيدلا ربا فيما كان يدا بيد
   صحيح مسلم4091أسامة بن زيدإنما الربا في النسيئة
   سنن النسائى الصغرى4585أسامة بن زيدإنما الربا في النسيئة
   سنن النسائى الصغرى4584أسامة بن زيدلا ربا إلا في النسيئة
   المعجم الصغير للطبراني544أسامة بن زيدلا ربا إلا في النسيئة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 4089  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث کا مطلب یہ بھی ہو سکتا ہے کہ قرآن مجید میں جس ربا (سود)
سے شدید وعید کے ساتھ روکا گیا ہے،
اس کا تعلق صرف ربا النسيئه سے ہے،
ربا الفضل سے نہیں ہے،
یا ظاہریہ کے موقف کے مطابق ربا الفضل کا تعلق صرف حدیث میں بیان کردہ چھ اشیاء سے ہے،
باقی اشیاء میں کمی و بیشی جائز ہے،
صرف ادھار ناجائز ہے،
لیکن حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے اس کو عام خیال کیا،
اس لیے ایک جنس کی صورت میں بھی تفاضل کو جائز قرار دیا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 4089   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.