الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
مشروبات کا بیان
5. باب كَرَاهَةِ انْتِبَاذِ التَّمْرِ وَالزَّبِيبِ مَخْلُوطَيْنِ:
5. باب: کھجور اور انگور کو ملا کر بھگونا مکروہ ہے۔
حدیث نمبر: 5148
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا ليث . ح وحدثنا محمد بن رمح ، اخبرنا الليث ، عن ابي الزبير المكي مولى حكيم بن حزام، عن جابر بن عبد الله الانصاري ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم انه " نهى ان ينبذ الزبيب والتمر جميعا، ونهى ان ينبذ البسر والرطب جميعا ".وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ الْمَكِّيِّ مَوْلَى حَكِيمِ بْنِ حِزَامٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيِّ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ " نَهَى أَنْ يُنْبَذَ الزَّبِيبُ وَالتَّمْرُ جَمِيعًا، وَنَهَى أَنْ يُنْبَذَ الْبُسْرُ وَالرُّطَبُ جَمِيعًا ".
حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ کے آزاد کردہ غلام ابوزبیر نے حضرت جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے اس بات سے منع فرمایا کہ کشمش اور پختہ کھجوروں کو ملا کر نبیذ بنایا جائے اورکچی اور تازہ کھجوروں کو ملا کر نبیذ بنایا جائے۔
حضرت جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے زبیب و تمر دونوں کو ملا کر نبیذ بنانے سے منع کیا اور بسر و رطب کو ملا کر نبیذ بنانے سے منع کیا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1986

   صحيح البخاري5601جابر بن عبد اللهعن الزبيب والتمر البسر والرطب
   صحيح مسلم5145جابر بن عبد اللهأن يخلط الزبيب والتمر البسر والتمر
   صحيح مسلم5146جابر بن عبد اللهأن ينبذ التمر والزبيب جميعا نهى أن ينبذ الرطب والبسر جميعا
   صحيح مسلم5147جابر بن عبد اللهلا تجمعوا بين الرطب والبسر الزبيب والتمر نبيذا
   صحيح مسلم5148جابر بن عبد اللهنهى أن ينبذ الزبيب والتمر جميعا نهى أن ينبذ البسر والرطب جميعا
   جامع الترمذي1876جابر بن عبد اللهنهى أن ينبذ البسر والرطب جميعا
   سنن أبي داود3703جابر بن عبد اللهينتبذ الزبيب والتمر جميعا نهى أن ينتبذ البسر والرطب جميعا
   سنن النسائى الصغرى5558جابر بن عبد اللهنهى أن ينبذ الزبيب والتمر جميعا نهى أن ينبذ البسر والتمر جميعا
   سنن النسائى الصغرى5556جابر بن عبد اللهنهى عن خليط التمر والزبيب البسر والرطب
   سنن النسائى الصغرى5557جابر بن عبد اللهلا تخلطوا الزبيب والتمر البسر والتمر
   سنن النسائى الصغرى5562جابر بن عبد اللهالتمر والزبيب التمر والبسر أن ينبذا جميعا
   سنن النسائى الصغرى5564جابر بن عبد اللهنهى أن ينبذ الزبيب والبسر جميعا نهى أن ينبذ البسر والرطب جميعا
   سنن ابن ماجه3395جابر بن عبد اللهنهى أن ينبذ التمر والزبيب جميعا نهى أن ينبذ البسر والرطب جميعا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3395  
´دو چیز کو ملا کر نبیذ بنانے کی ممانعت۔`
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھجور اور انگور کو ملا کر، اور کچی کھجور اور تر کھجور کو ملا کر نبیذ بنانے سے منع فرمایا ہے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأشربة/حدیث: 3395]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
پانی میں کھجوریں چھوہارے یا منقیٰ ڈال کر رکھ دیا جائے۔
تو رات بھر میں ان کی مٹھاس پانی میں حل ہو کرمیٹھا مشروب تیار ہوجاتا ہے۔
اسے نبیذ کہتے ہیں۔
یہ حلال مشروب ہے کیونکہ اس میں نشہ نہیں ہوتا۔

(2)
دو طرح کی چیزیں ملا کر نبیذ بنانے سے اس میں جلدی نشہ پیدا ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔
اس لئے اس سے پرہیز کرناچاہیے۔

(3)
جس جائز کام کے نتیجے میں ناجائز کام کاارتکاب ہوجانے کا خطرہ ہو اس جائز کام سے بھی پرہیز کرنا بہتر ہے۔

(4)
سردیوں میں زیادہ دیر تک بھگونے سے بھی نشہ پیدا ہونے کاخطرہ کم ہوتا ہے۔
جب کہ گرمی کے موسم میں جلدی حالت بدل جاتی ہے۔
اس کا اندازہ اس کے ذائقے سے ہوتا ہے۔
اگر مشروب میٹھا ہو تو پی لینا چاہیے۔
اور اگر ذائقہ تبدیل ہوکرتلخی اور کڑواہٹ محسوس ہوتو پھینک دینا چاہیے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3395   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1876  
´گدر (ادھ پکی) کھجور اور خشک کھجور ملا کر نبیذ بنانے کا بیان۔`
جابر بن عبداللہ رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے «گدر» (ادھ پکی) کھجور اور تازہ کھجور کو ملا کر نبیذ بنانے سے منع فرمایا ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الأشربة/حدیث: 1876]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
کیوں کہ خلیط ہونے (دونوں کے مل جانے) سے اس میں تیزی سے نشہ پیدا ہوتا ہے،
باوجودیکہ اس کا رنگ نہیں بدلتا ہے،
اس لیے پینے والا یہ سمجھ بیٹھتا ہے کہ ابھی یہ نشہ آور نہیں ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1876   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3703  
´کشمش اور کھجور کو یا کچی اور پکی کھجور کو ملا کر نبیذ بنانے کی ممانعت کا بیان۔`
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کشمش اور کھجور کو ایک ساتھ ملا کر نبیذ بنانے سے منع فرمایا، نیز کچی اور پکی کھجور ملا کر نبیذ بنا نے سے منع فرمایا۔ [سنن ابي داود/كتاب الأشربة /حدیث: 3703]
فوائد ومسائل:
فائدہ: نہایہ ابن اثیر میں بیان کردہ شرح کے مطابق جاہلی دور میں نشہ آور نبیذ بنانے کا ایک طریقہ یہ بھی تھا کہ کشمش اور کھجور یا پختہ تازہ کھجور اور نیم پختہ کھجور کا گودا پانی میں ملاکر اسے ابالا جاتا۔
پھر اسے اتنی دیر کےلئے رکھ دیا جاتا تھا کہ اس میں شدت آجائے۔
لیث بن سعد سے مروی ہے کہ دو الگ الگ چیزیں ملنے سے بہت جلد شدت آجاتی تھی۔
اور مشروب نشہ آور ہوجاتا تھا۔
اس لئے اس طرح کی نبیذ سے منع کردیا گیا۔
حدیث نمبر 3706 میں بالوضاحت اسی عمل کو بیان بھی کیا گیا ہے۔
اس سے بھی روکا گیا ہے، البتہ اگر پھلوں کے گودے اس طرح سے ملائےجایئں کہ تخمیر کا عمل پیدا نہ ہو تو اس میں حرج نہیں۔
جیسا کہ حدیث نمبر 3707۔
3708 سے واضح ہوتا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3703   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.