الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
مشروبات کا بیان
The Book of Drinks
14. باب كَرَاهِيَةِ الشُّرْبِ قَائِمًا:
14. باب: کھڑے ہو کر پانی پینے کا بیان۔
حدیث نمبر: 5275
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن المثنى ، حدثنا عبد الاعلى ، حدثنا سعيد ، عن قتادة ، عن انس ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، انه: " نهى ان يشرب الرجل قائما "، قال: قتادة، فقلنا: فالاكل، فقال: " ذاك اشر او اخبث ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ أَنَسٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ: " نَهَى أَنْ يَشْرَبَ الرَّجُلُ قَائِمًا "، قَالَ: قَتَادَةُ، فَقُلْنَا: فَالْأَكْلُ، فَقَالَ: " ذَاكَ أَشَرُّ أَوْ أَخْبَثُ ".
سعید نے قتادہ سے، انھوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے، انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے کھڑے ہوکر پانی پینے سے منع فرمایا۔قتادہ نے کہا: ہم نے پوچھا اور (کھڑے ہوکر) کھانا؟تو (حضرت انس رضی اللہ عنہ نے) کہا: یہ زیادہ برا اورگندا (طریقہ) ہے۔
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا کہ انسان کھڑا ہو کر پانی پیے، قتادہ کہتے ہیں: ہم نے پوچھا: تو کھانا، انہوں نے کہا: وہ زیادہ برا یا خبیث ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2024

   صحيح مسلم5274أنس بن مالكزجر عن الشرب قائما
   صحيح مسلم5275أنس بن مالكنهى أن يشرب الرجل قائما فقلنا فالأكل فقال ذاك أشر أو أخبث
   جامع الترمذي1879أنس بن مالكنهى أن يشرب الرجل قائما فقيل الأكل قال ذاك أشد
   سنن أبي داود3717أنس بن مالكنهى أن يشرب الرجل قائما
   سنن ابن ماجه3424أنس بن مالكنهى عن الشرب قائما

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3424  
´کھڑے ہو کر پینے کا بیان۔`
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے ہو کر پینے سے منع فرمایا۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأشربة/حدیث: 3424]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
بعض علماء نے ممانعت کو کراہت پرمحمول کیا ہے۔
یعنی بیٹھ کرپینا بہتر ہے۔
بعض نے کھڑے ہوکر پینا رسول اللہ ﷺ کے ساتھ خاص قرار دیا ہے یعنی نبی کریمﷺ کےلئے جائز تھا۔
ہمیں منع کی حدیث پرعمل کرنا چاہیے احتیاط اس میں ہے کہ کھڑے ہوکر پینے سے اجتناب کیا جائے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3424   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3717  
´کھڑے ہو کر پانی پینا کیسا ہے؟`
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے کہ آدمی کھڑے ہو کر کچھ پیئے۔ [سنن ابي داود/كتاب الأشربة /حدیث: 3717]
فوائد ومسائل:
فائدہ: یہ رسول للہ ﷺ کی تلقین ہے۔
پانی بھی حتی الامکان بیٹھ کر پیناچاہیے۔
یہ نہی تنزہیی ہے۔
اور بلاوجہ کھڑے ہوکر پینا کسی طرح مناسب نہیں ہے۔
اس موضوع میں کئی احادیث آئی ہیں۔
ان تمام کو پیش نظر رکھا جائے۔
تو پتہ چلتا ہے کہ اسلام آرام سے بیٹھ کر پینے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔
اور رسول اللہﷺ کا معمول بھی یہی تھا۔
البتہ اگر ضرورت ہو تو کھڑے ہوکر پینا بھی جائز ہے۔
جیسے اگلی روایت سے واضح ہوتا ہے۔
لیکن اسے معمول نہیں بنایا جا سکتا۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3717   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.