الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
قیامت اور جنت اور جہنم کے احوال
Characteristics of the Day of Judgment, Paradise, and Hell
18. باب إِكْثَارِ الأَعْمَالِ وَالاِجْتِهَادِ فِي الْعِبَادَةِ:
18. باب: عمل بہت کرنا اور عبادت میں کوشش کرنا۔
حدیث نمبر: 7125
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وابن نمير ، قالا: حدثنا سفيان ، عن زياد بن علاقة ، سمع المغيرة بن شعبة ، يقول: قام النبي صلى الله عليه وسلم: " حتى ورمت قدماه، قالوا: قد غفر الله لك ما تقدم من ذنبك وما تاخر، قال: افلا اكون عبدا شكورا ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَابْنُ نُمَيْرٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلَاقَةَ ، سَمِعَ الْمُغِيرَةَ بْنَ شُعْبَةَ ، يَقُولُ: قَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " حَتَّى وَرِمَتْ قَدَمَاهُ، قَالُوا: قَدْ غَفَرَ اللَّهُ لَكَ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِكَ وَمَا تَأَخَّرَ، قَالَ: أَفَلَا أَكُونُ عَبْدًا شَكُورًا ".
سفیان نے ہمیں زیاد بن علاقہ سے حدیث بیان کی، انھوں نے حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کو کہتے ہوئے سنا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اتنا (اتنا لمبا) قیام کیا کہ آپ کے قدم مبارک سوج گئے۔انھوں (صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین) نے کہا: اللہ تعالیٰ نے آپ کے اگلے پچھلےتمام گناہ معافکردیے ہیں (پھر اس قدر مشقت کیوں؟) تو آپ نے فرمایا: "کیا میں اللہ کا شکرگزار بندہ نہ بنوں؟
حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نےاس قدر قیام کیا، حتی کہ آپ کے قدم سوج گئے۔صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے عرض کیا، اللہ کے اگلے اور پچھلے ذنب معاف کر چکا ہے۔آپ نے فرمایا:"توکیا میں شکر گزار بندہ نہ بنوں؟"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2819

   صحيح البخاري4836مغيرة بن شعبةأفلا أكون عبدا شكورا
   صحيح البخاري6471مغيرة بن شعبةأفلا أكون عبدا شكورا
   صحيح البخاري1130مغيرة بن شعبةأفلا أكون عبدا شكورا
   صحيح مسلم7125مغيرة بن شعبةأفلا أكون عبدا شكورا
   صحيح مسلم7126مغيرة بن شعبةأفلا أكون عبدا شكورا
   جامع الترمذي412مغيرة بن شعبةأفلا أكون عبدا شكورا
   سنن النسائى الصغرى1645مغيرة بن شعبةأفلا أكون عبدا شكورا
   سنن ابن ماجه1419مغيرة بن شعبةأفلا أكون عبدا شكورا
   مسندالحميدي777مغيرة بن شعبةأفلا أكون عبدا شكورا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1419  
´نماز میں قیام لمبا کرنے کا بیان۔`
مغیرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز کے لیے کھڑے ہوئے، یہاں تک کہ آپ کے پیروں میں ورم آ گیا، تو عرض کیا گیا: اللہ کے رسول! اللہ تعالیٰ نے آپ کے اگلے اور پچھلے تمام گناہ بخش دئیے ہیں (پھر آپ اتنی مشقت کیوں اٹھاتے ہیں)؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا میں (اللہ کا) شکر گزار بندہ نہ بنوں ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1419]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
پیغمبرگناہ سے معصوم ہوتے ہیں۔
لیکن اگرفرض کرلیا جائے کہ کوئی گناہ سر زد ہوجائےگا تو اس کو پہلے سے معاف کرنے کا اعلان کردیا گیا۔
اس سے مقصد رسول اللہ ﷺ کے بلند مقام ومرتبہ کا اظہار ہے یا گناہ سےمراد وہ اعمال ہوسکتے ہیں۔
جہاں نبی اکرم ﷺ نے کسی مصلحت کے بنا پر افضل کام کو چھوڑ کر دوسرا جائز کام اختیار فرمایا۔

(2)
اللہ تعالیٰ کسی بندے کو اعلیٰ مقام دے تو اس کو چاہیے کہ شکر کا زیادہ اہتما م کرے۔

(3)
شکر کا بہترین طریقہ عبادت میں محنت کرنا ہے۔
خصوصاً نماز او ر تلاوت قرآن مجید میں۔
نماز تہجد میں یہ دونوں چیزیں ہوتی ہیں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1419   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 412  
´نماز میں خوب محنت اور کوشش کرنے کا بیان۔`
مغیرہ بن شعبہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے نماز پڑھی یہاں تک کہ آپ کے پیر سوج گئے تو آپ سے عرض کیا گیا: کیا آپ ایسی زحمت کرتے ہیں حالانکہ آپ کے اگلے پچھلے تمام گناہ بخش دئیے گئے ہیں؟ تو آپ نے فرمایا: کیا میں شکر گزار بندہ نہ بنوں؟ ۲؎۔ [سنن ترمذي/أبواب السهو/حدیث: 412]
اردو حاشہ:
1؎:
یعنی زیادہ دیر تک نفل نماز پڑھنے کا بیان۔

2؎:
تو جب بخشے بخشائے نبی اکرم ﷺ بطور شکرانے کے زیادہ دیر تک نفل نماز پڑھا کرتے تھے یعنی عبادت میں زیادہ سے زیادہ وقت لگاتے تھے تو ہم گنہگار اُمتیوں کو تو اپنے کو بخشوانے اور زیادہ سے زیادہ نیکیاں کمانے کی طرف مسنون اعمال کے ذریعے اور زیادہ دھیان دینا چاہئے۔
البتہ بدعات سے اجتناب کرتے ہوئے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 412   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.