الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کی منقول حج سےمتعلق روایات
حدیث نمبر: 518
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
518 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان قال: ثنا عمرو قال: اخبرني طاوس قال: سمعت ابن عباس يقول: «اما الذي نهي عنه رسول الله صلي الله عليه وسلم فهو الطعام ان يباع حتي يستوفي» وربما قال سفيان «حتي يكال» قال ابن عباس برايه ولا احسب كل شيء إلا مثله518 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا عَمْرٌو قَالَ: أَخْبَرَنِي طَاوُسٌ قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ: «أَمَّا الَّذِي نَهَي عَنْهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَهُوَ الطَّعَامُ أَنْ يُبَاعَ حَتَّي يُسْتَوْفَي» وَرُبَّمَا قَالَ سُفْيَانُ «حَتَّي يُكَالَ» قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ بِرَأْيهِ وَلَا أَحْسَبُ كُلَّ شَيْءٍ إِلَّا مِثْلَهُ
518- سيدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں: جہاں تک اس چیز کا تعلق ہے، جس نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا ہے، وہ ایسا اناج ہے، جسے پورا (ناپنے) سے پہلے فروخت کردیا جائے۔
یہاں سفیان نامی راوی نے بعض اوقات یہ الفاظ نقل کئے ہیں: یہاں تک کہ اسے ناپ لیا جائے۔
سيدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما نے اپنی رائے یہ بیان کی ہے: میں یہ سمجھتا ہوں، ہر چیز کا حکم اس کی مانند ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2132، 2135، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1525، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4980، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 4601، 4612، 4613، 4614، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 6145، 6146، 6147، 6148، 6149، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3496، 3497، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1291، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2227، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 1872»

   صحيح البخاري2135عبد الله بن عباسالطعام أن يباع حتى يقبض
   صحيح البخاري2132عبد الله بن عباسنهى أن يبيع الرجل طعاما حتى يستوفيه
   صحيح مسلم3839عبد الله بن عباسمن ابتاع طعاما فلا يبعه حتى يكتاله
   صحيح مسلم3838عبد الله بن عباسمن ابتاع طعاما فلا يبعه حتى يقبضه
   صحيح مسلم3836عبد الله بن عباسمن ابتاع طعاما فلا يبعه حتى يستوفيه
   جامع الترمذي1291عبد الله بن عباسمن ابتاع طعاما فلا يبعه حتى يستوفيه
   سنن أبي داود3496عبد الله بن عباسمن ابتاع طعاما فلا يبعه حتى يكتاله
   سنن أبي داود3497عبد الله بن عباسإذا اشترى أحدكم طعاما فلا يبعه حتى يقبضه
   سنن النسائى الصغرى4601عبد الله بن عباسمن ابتاع طعاما فلا يبيعه حتى يكتاله
   سنن النسائى الصغرى4604عبد الله بن عباسمن ابتاع طعاما فلا يبيعه حتى يقبضه
   سنن ابن ماجه2227عبد الله بن عباسمن ابتاع طعاما فلا يبعه حتى يستوفيه
   مسندالحميدي518عبد الله بن عباسأما الذي نهى عنه رسول الله صلى الله عليه وسلم فهو الطعام أن يباع حتى يستوفى

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:518  
518- سيدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں: جہاں تک اس چیز کا تعلق ہے، جس نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا ہے، وہ ایسا اناج ہے، جسے پورا (ناپنے) سے پہلے فروخت کردیا جائے۔ یہاں سفیان نامی راوی نے بعض اوقات یہ الفاظ نقل کئے ہیں: یہاں تک کہ اسے ناپ لیا جائے۔ سيدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما نے اپنی رائے یہ بیان کی ہے: میں یہ سمجھتا ہوں، ہر چیز کا حکم اس کی مانند ہے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:518]
فائدہ:
اس حدیث میں خرید و فروخت کا ایک اہم اصول بیان کیا گیا ہے کہ ایک جگہ مال پڑا ہوا ہے، وہاں سے خرید کر اس کو اپنے قبضے میں لے لے، پھر اس کو آگے کسی کو فروخت کر سکتا ہے، اس میں بے شمار حکمتیں ہیں، جن کا ہر کسی کو ادراک نہیں ہے۔ موجودہ دور میں اس مقبول حدیث کی بہت زیادہ مخالفت کی جا رہی ہے، الا مـن رحم ربی۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 518   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.