777 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثني زياد بن علاقة، قال: سمعت المغيرة بن شعبة، يقول: قام رسول الله صلي الله عليه وسلم حتي تورمت قدماه، فقيل: يا رسول الله اليس قد غفر الله لك ما تقدم من ذنبك وما تاخر؟ فقال رسول الله صلي الله عليه وسلم: «افلا اكون عبدا شكورا» 777 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثني زِيَادُ بْنُ عِلَاقَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ الْمُغِيرَةَ بْنَ شُعْبَةَ، يَقُولُ: قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّي تَوَرَّمَتْ قَدَمَاهُ، فَقِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَيْسَ قَدْ غَفَرَ اللَّهُ لَكَ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِكَ وَمَا تَأَخَّرَ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَفَلَا أَكُونُ عَبْدًا شَكُورًا»
777- سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم قیام کیا (یعنی بکثرت نوافل ادا کیا) کرتے تھے، یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاؤں ورم آلود رہنے لگے، تو عرض کی گئی: یارسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم )! کیا اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے گزشتہ اور آئندہ گناہوں کی مغفرت نہیں کردی ہے؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”کیا میں شکر گزار بندہ نہ بنوں۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1130، 4836، 6471، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2819، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 1643، والترمذي فى «جامعه» برقم: 412، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1419، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 4807، 13398، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 18485 برقم: 18527»
الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:777
777- سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم قیام کیا (یعنی بکثرت نوافل ادا کیا) کرتے تھے، یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاؤں ورم آلود رہنے لگے، تو عرض کی گئی: یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم)! کیا اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے گزشتہ اور آئندہ گناہوں کی مغفرت نہیں کردی ہے؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”کیا میں شکر گزار بندہ نہ بنوں۔“[مسند الحمیدی/حدیث نمبر:777]
فائدہ: اس حدیث سے ثابت ہوا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز تہجد لمبے قیام و رکوع و سجود والی پڑھتے تھے۔ نیز تہجد کا اہتمام کرنا گویا اللہ تعالیٰ کا شکریہ ادا کرنا ہے۔ اس سے یہ بھی ثابت ہوا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بشر تھے اس لیے زیادہ لمبا قیام کرنے کی وجہ سے آپ کے قدم متورم ہو جاتے تھے۔
مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 777