966 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: سمعت الزهري يحدث، عن سعيد بن المسيب، عن ابي هريرة، قال: قام رجل فسال النبي صلي الله عليه وسلم ايصلي احدنا في الثوب الواحد؟ فقال النبي صلي الله عليه وسلم: «اولكلكم ثوبان» وقال ابو هريرة لرجل يساله: «اتعرف ابا هريرة، فإنه يصلي في ثوب واحد، وإن ثيابه موضوعة علي المشجب» 966 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: سَمِعْتُ الزُّهْرِيَّ يُحَدِّثُ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَامَ رَجُلٌ فَسَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُصَلِّي أَحَدُنَا فِي الثَّوْبِ الْوَاحِدِ؟ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَوَلِكُلِّكُمْ ثَوْبَانِ» وَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ لِرَجُلٍ يَسْأَلُهُ: «أَتَعْرِفُ أَبَا هُرَيْرَةَ، فَإِنَّهُ يُصَلِّي فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ، وَإِنَّ ثِيَابَهُ مَوضُوعَةٌ عَلَي الْمِشْجَبِ»
966- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: ایک شخص کھڑا ہوا اس نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا: کیا کوئی شخص ایک کپڑے میں نماز ادا کرسکتا ہے؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا تم میں سے ہر ایک کے پاس دوکپڑے ہوتے ہیں“؟ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے اس شخص سے فرمایا: جس نے ان سے سوال کیا تھا، کیا تم ابوہریرہ (رضی اللہ عنہ)کو جانتے ہو؟ وہ ایک ہی کپڑے میں نماز ادا کرلیتا ہے۔ حالانکہ اس کا دوسرا کپڑا کھونٹی پر لٹکا ہوا ہوتا ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 358، 365، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 515، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 758، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1714، 2295، 2296، 2298، 2303، 2306، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 762، وأبو داود فى «سننه» برقم: 625، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1410، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1047، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3326، 3328، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7270، 7371»
الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:966
966- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: ایک شخص کھڑا ہوا اس نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا: کیا کوئی شخص ایک کپڑے میں نماز ادا کرسکتا ہے؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا تم میں سے ہر ایک کے پاس دوکپڑے ہوتے ہیں“؟ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے اس شخص سے فرمایا: جس نے ان سے سوال کیا تھا، کیا تم ابوہریرہ (رضی اللہ عنہ)کو جانتے ہو؟ وہ ایک ہی کپڑے میں نماز ادا کرلیتا ہے۔ حالانکہ اس کا دوسرا کپڑا کھونٹی پر لٹکا ہوا ہوتا ہے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:966]
فائدہ: اس حدیث سے ثابت ہوا کہ ایک کپڑے میں نماز پڑھنا درست ہے، اور اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ صحابہ کرام نے تنگ دستی کی حالت میں اسلام کے احکامات کو اپنا شعار بنائے رکھا۔
مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 965