الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
حدیث نمبر: 972
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
972 - وقال:" اشتكت النار إلي ربها، فقالت: رب اكل بعضي بعضا، فاذن لها بنفسين، نفس في الشتاء، ونفس في الصيف، فاشد ما تجدون من الحر من حرها، واشد ما تجدون من البرد فمن زمهريرها"972 - وَقَالَ:" اشْتَكَتِ النَّارُ إِلَي رَبِّهَا، فَقَالَتْ: رَبِّ أَكَلَ بَعْضِي بَعْضًا، فَأَذِنَ لَهَا بِنَفَسَيْنِ، نَفَسٌ فِي الشِّتَاءِ، وَنَفَسٌ فِي الصَّيْفِ، فَأَشَدُّ مَا تَجِدُونَ مِنَ الْحَرِّ مِنْ حَرِّهَا، وَأَشَدُّ مَا تَجِدُونَ مِنَ الْبَرْدِ فَمِنْ زَمْهَرِيرِهَا"
972- (راوی بیان کرتے ہیں:) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات بھی ارشاد فرمائی ہے: جہنم نے اپنے پروردگار کی بارگاہ میں شکایت کی، اس نے عرض کی: اے میرے پروردگار! میرا ایک حصہ دوسرے کو کھا جاتا ہے، تو اللہ تعالیٰ نے اسے دومرتبہ سانس لینے کی اجازت دی۔ ایک سانس سردی میں ہوتی ہے اور ایک سانس گرمی میں ہوتی ہے۔ تو جب تم شدید ترین گرمی پاتے ہو، تو وہ اس کی گرم سانس کا نتیجہ ہوتی ہے اور جب تم شدید ترین سردی پاتے ہو، تو وہ اس کی ٹھنڈی سانس کا نتیجہ ہوتی ہے۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 533، 536، 3260، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 615، 617، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 329، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1504، 1506، 1507، 1510، 7466، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 499، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 1499، وأبو داود فى «سننه» برقم: 402، والترمذي فى «جامعه» برقم: 157، 2592، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1243، 2887، 2888، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 677، 678، 4319، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 2089، 2090، 2091، 2092، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7251، 7366، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 5871، 6074، 6314»

   صحيح مسلم1397عبد الرحمن بن صخرأبردوا بالصلاة فإن شدة الحر من فيح جهنم
   صحيح مسلم1395عبد الرحمن بن صخرأبردوا بالصلاة فإن شدة الحر من فيح جهنم
   صحيح مسلم1398عبد الرحمن بن صخرالحر من فيح جهنم فأبردوا بالصلاة
   صحيح مسلم1399عبد الرحمن بن صخرأبردوا عن الحر في الصلاة فإن شدة الحر من فيح جهنم
   صحيح مسلم1402عبد الرحمن بن صخرأبردوا عن الصلاة فإن شدة الحر من فيح جهنم النار اشتكت إلى ربها فأذن لها في كل عام بنفسين نفس في الشتاء ونفس في الصيف
   جامع الترمذي157عبد الرحمن بن صخرأبردوا عن الصلاة فإن شدة الحر من فيح جهنم
   سنن أبي داود402عبد الرحمن بن صخرإذا اشتد الحر فأبردوا عن الصلاة
   سنن النسائى الصغرى501عبد الرحمن بن صخرأبردوا عن الصلاة فإن شدة الحر من فيح جهنم
   سنن ابن ماجه677عبد الرحمن بن صخرأبردوا بالصلاة فإن شدة الحر من فيح جهنم
   سنن ابن ماجه678عبد الرحمن بن صخرأبردوا بالظهر فإن شدة الحر من فيح جهنم
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم25عبد الرحمن بن صخرإذا كان الحر فابردوا عن الصلاة فإن شدة الحر من فيح جهنم
   المعجم الصغير للطبراني228عبد الرحمن بن صخر إذا اشتد الحر فأبردوا بالصلاة ، فإن شدة الحر من فيح جهنم
   مسندالحميدي971عبد الرحمن بن صخرإذا اشتد الحر فأبردوا بالصلاة، فإن شدة الحر من فيح جهنم
   مسندالحميدي972عبد الرحمن بن صخر

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:972  
972- (راوی بیان کرتے ہیں:) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات بھی ارشاد فرمائی ہے: جہنم نے اپنے پروردگار کی بارگاہ میں شکایت کی، اس نے عرض کی: اے میرے پروردگار! میرا ایک حصہ دوسرے کو کھا جاتا ہے، تو اللہ تعالیٰ نے اسے دومرتبہ سانس لینے کی اجازت دی۔ ایک سانس سردی میں ہوتی ہے اور ایک سانس گرمی میں ہوتی ہے۔ تو جب تم شدید ترین گرمی پاتے ہو، تو وہ اس کی گرم سانس کا نتیجہ ہوتی ہے اور جب تم شدید ترین سردی پاتے ہو، تو وہ اس کی ٹھنڈی سانس کا نتیجہ ہوتی ہے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:972]
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ جہنم بھی اللہ تعالیٰ کے تابع ہے، اور اس حدیث سے ثابت ہوا کہ انسان کے علاوہ بھی جو مخلوق اللہ تعالیٰ سے دعا کرتی ہے، اللہ تعالیٰ اس کی دعا سنتے ہیں۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 971   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.