الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
ابواب: جمعہ المبارک کے احکام ومسائل
Prayer (Tafarah Abwab ul Jummah)
229. باب الْجُلُوسِ إِذَا صَعِدَ الْمِنْبَرَ
229. باب: امام جب منبر پر چڑھے تو پہلے اس پر بیٹھے۔
Chapter: Sitting Down On The Minbar.
حدیث نمبر: 1092
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن سليمان الانباري، حدثنا عبد الوهاب يعني ابن عطاء، عن العمري، عن نافع، عن ابن عمر، قال:" كان النبي صلى الله عليه وسلم يخطب خطبتين كان يجلس إذا صعد المنبر حتى يفرغ اراه قال المؤذن، ثم يقوم فيخطب، ثم يجلس فلا يتكلم، ثم يقوم فيخطب".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَنْبَارِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ يَعْنِي ابْنَ عَطَاءٍ، عَنْ الْعُمَرِيِّ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ:" كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ خُطْبَتَيْنِ كَانَ يَجْلِسُ إِذَا صَعِدَ الْمِنْبَرَ حَتَّى يَفْرَغَ أُرَاهُ قَالَ الْمُؤَذِّنُ، ثُمَّ يَقُومُ فَيَخْطُبُ، ثُمَّ يَجْلِسُ فَلَا يَتَكَلَّمُ، ثُمَّ يَقُومُ فَيَخْطُبُ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (جمعہ کے دن) دو خطبہ دیتے تھے وہ اس طرح کہ آپ منبر پر چڑھنے کے بعد بیٹھتے تھے یہاں تک کہ مؤذن فارغ ہو جاتا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوتے اور خطبہ دیتے، پھر (تھوڑی دیر) خاموش بیٹھتے پھر کھڑے ہو کر خطبہ دیتے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 7725)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الجمعة 30 (928)، صحیح مسلم/الجمعة 10 (861)، سنن الترمذی/الصلاة 246 (الجمعة 11) (506)، سنن النسائی/الجمعة 33 (1417)، سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 85 (1103)، مسند احمد 2/98، سنن الدارمی/الصلاة 200 (1599) (صحیح)» ‏‏‏‏

Ibn Umar said: The Prophet ﷺ used to deliver two sermons. He would sit down when he ascended the pulpit till he (I think he meant the muadhdhin) finished. He would then stand up and preach, then sit down and say nothing, then stand up and preach.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 1087


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
انظر الحديث الآتي (1133 ب)
عبدالوهاب بن عطاء مدلس(طبقات المدلسين 3/85) وعنعن
وحديث البخاري (928) يغني عنه
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 49

   صحيح البخاري920عبد الله بن عمريخطب قائما ثم يقعد ثم يقوم كما تفعلون الآن
   صحيح البخاري928عبد الله بن عمريخطب خطبتين يقعد بينهما
   صحيح مسلم1994عبد الله بن عمريخطب يوم الجمعة قائما ثم يجلس ثم يقوم قال كما يفعلون اليوم
   جامع الترمذي506عبد الله بن عمريخطب يوم الجمعة ثم يجلس ثم يقوم فيخطب
   سنن أبي داود1092عبد الله بن عمريخطب خطبتين كان يجلس إذا صعد المنبر حتى يفرغ أراه قال المؤذن ثم يقوم فيخطب ثم يجلس فلا يتكلم ثم يقوم فيخطب
   سنن النسائى الصغرى1417عبد الله بن عمركان يخطب الخطبتين وهو قائم وكان يفصل بينهما بجلوس
   سنن ابن ماجه1103عبد الله بن عمريخطب خطبتين يجلس بينهما جلسة زاد بشر وهو قائم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1092  
´امام جب منبر پر چڑھے تو پہلے اس پر بیٹھے۔`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (جمعہ کے دن) دو خطبہ دیتے تھے وہ اس طرح کہ آپ منبر پر چڑھنے کے بعد بیٹھتے تھے یہاں تک کہ مؤذن فارغ ہو جاتا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوتے اور خطبہ دیتے، پھر (تھوڑی دیر) خاموش بیٹھتے پھر کھڑے ہو کر خطبہ دیتے۔ [سنن ابي داود/تفرح أبواب الجمعة /حدیث: 1092]
1092۔ اردو حاشیہ:
➊ جمعہ میں منبر پر کھڑے ہو کر خطبہ دینا مستحب ہے۔ بلاعذر خطبہ بیٹھ کر دینا ناجائز ہے۔ دونوں خطبوں کے درمیان آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا بیٹھنا مختصر سا ہوتا تھا۔
➋ خطبے عددی اعتبار سے دو ہیں تین نہیں۔ مسنون خطبوں سے پہلے تقریر یا بیان وغیرہ اس عدد کو بڑھا دیتا ہے، اس لئے جائز نہیں۔ یہ سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے انحراف ہے۔ جب کہ ضرورت سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر عمل کرنے کی ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1092   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1103  
´جمعہ کے خطبہ کا بیان۔`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم دو خطبہ دیتے تھے، اور دونوں کے درمیان کچھ دیر بیٹھتے تھے۔ بشر بن مفضل نے اپنی روایت میں اضافہ کیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم (خطبہ دیتے وقت) کھڑے ہوتے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1103]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
جمعے کے دو خطبے ہوتے ہیں۔

(2)
خطبہ کھڑے ہوکردینا چاہیے۔
الا یہ کہ کوئی معقول عذر ہو۔

(3)
دوخطبوں کے درمیان فاصلہ کرنے کے لئے تھوڑا سا بیٹھنا چاہیے۔

(4)
دونوں خطبوں میں وعظ اور نصیحت کرنی چاہیے۔
حضرت جابر بن سمرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا۔
نبی کریمﷺ دو خطبے ارشاد فرماتے تھے۔
ان کے درمیان بیٹھتے تھے۔ (خطبوں میں)
قرآن مجید کی تلاوت کرتے اور لوگوں کونصیحت کرتے تھے۔ (صحیح المسلم، الجمعة، باب الذکر الخطبتین قبل الصلاۃ وما فیھا من الجلسة، حدیث: 862)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1103   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.