الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: جہاد کے مسائل
Jihad (Kitab Al-Jihad)
101. باب الْمَكْرِ فِي الْحَرْبِ
101. باب: جنگ میں حیلہ کرنے کا بیان۔
Chapter: Deception During War.
حدیث نمبر: 2636
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا سعيد بن منصور، حدثنا سفيان، عن عمرو، انه سمع جابرا، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" الحرب خدعة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرًا، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" الْحَرْبُ خُدَعَةٌ".
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لڑائی دھوکہ و فریب کا نام ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/الجھاد 157 (3030)، صحیح مسلم/الجھاد 5 (1739)، سنن الترمذی/الجھاد 5 (1675)، (تحفة الأشراف: 2523)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/308) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: یعنی جنگ کے دوران کفار کو جہاں تک ممکن ہو دھوکہ دینا جائز ہے بشرطیکہ یہ دھوکہ ان سے کئے گئے کسی عہد و پیمان کے توڑنے کا سبب نہ بنے، تین مقامات جہاں کذب کا سہارا لیا جاسکتا ہے ان میں سے ایک جنگ کا مقام بھی ہے جیسا کہ صحیح حدیث سے ثابت ہے۔

Jabir reported the Messenger of Allah ﷺ as saying “War is deception. ”
USC-MSA web (English) Reference: Book 14 , Number 2630


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (3030) صحيح مسلم (1739)

   صحيح البخاري3030جابر بن عبد اللهالحرب خدعة
   صحيح مسلم4539جابر بن عبد اللهالحرب خدعة
   جامع الترمذي1675جابر بن عبد اللهالحرب خدعة
   سنن أبي داود2636جابر بن عبد اللهالحرب خدعة
   مسندالحميدي1273جابر بن عبد اللهالحرب خدعة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1675  
´لڑائی میں جھوٹ دھوکہ اور فریب کی رخصت کا بیان۔`
جابر بن عبداللہ رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لڑائی دھوکہ و فریب کا نام ہے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الجهاد/حدیث: 1675]
اردو حاشہ:
وضاحت: 1؎:
جنگ ان تین مقامات میں سے ایک ہے جہاں جھوٹ،
دھوکہ اور فریب کا سہارا لیا جا سکتا ہے۔
لڑائی کے ایام میں جہاں تک ممکن ہو کفار کو دھوکہ دینا جائز ہے،
لیکن یہ ان سے کیے گئے کسی عہد و پیمان کے توڑنے کا سبب نہ بنے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1675   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.