الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: سنتوں کا بیان
Model Behavior of the Prophet (Kitab Al-Sunnah)
---. باب فِي قِتَالِ اللُّصُوصِ
---. باب: چوروں سے مقابلہ کرنے کا بیان۔
Chapter:.
حدیث نمبر: 4771
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا يحيى، عن سفيان، حدثني عبد الله بن حسن، قال: حدثني عمي إبراهيم بن محمد بن طلحة، عن عبد الله بن عمرو، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: من اريد ماله بغير حق فقاتل فقتل، فهو شهيد".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ سُفْيَانَ، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ حَسَنٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَمِّي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ طَلْحَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: مَنْ أُرِيدَ مَالُهُ بِغَيْرِ حَقٍّ فَقَاتَلَ فَقُتِلَ، فَهُوَ شَهِيدٌ".
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس کا مال لینے کا ناحق ارادہ کیا جائے اور وہ (اپنے مال کے بچانے کے لیے) لڑے اور مارا جائے تو وہ شہید ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الدیات 22 (1420)، سنن النسائی/المحاربة 18 (4093)، سنن ابن ماجہ/الحدود 21 (2580)، (تحفة الأشراف: 8603)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/المظالم 33 (2480)، صحیح مسلم/الایمان 62 (225)، مسند احمد (2 /163، 193، 194، 205، 206، 210، 215، 217، 221، 224) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Abdullah ibn Amr ibn al-As: The Prophet ﷺ said: If the property of anyone is designed to be taken away without any right and he fights and is killed, he is a martyr.
USC-MSA web (English) Reference: Book 41 , Number 4753


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
أخرجه النسائي (4093 وسنده صحيح) والترمذي (1419، 1420 وسندھما صحيح)

   صحيح البخاري2480عبد الله بن عمرومن قتل دون ماله فهو شهيد
   صحيح مسلم361عبد الله بن عمرومن قتل دون ماله فهو شهيد
   جامع الترمذي1420عبد الله بن عمرومن أريد ماله بغير حق فقاتل فقتل فهو شهيد
   جامع الترمذي1419عبد الله بن عمرومن قتل دون ماله فهو شهيد
   سنن أبي داود4771عبد الله بن عمرومن أريد ماله بغير حق فقاتل فقتل فهو شهيد
   سنن النسائى الصغرى4094عبد الله بن عمرومن قتل دون ماله فهو شهيد
   سنن النسائى الصغرى4093عبد الله بن عمرومن أريد ماله بغير حق فقاتل فقتل فهو شهيد
   سنن النسائى الصغرى4092عبد الله بن عمرومن قتل دون ماله فهو شهيد
   سنن النسائى الصغرى4091عبد الله بن عمرومن قتل دون ماله مظلوما فله الجنة
   سنن النسائى الصغرى4089عبد الله بن عمرومن قاتل دون ماله فقتل فهو شهيد
   سنن النسائى الصغرى4090عبد الله بن عمرومن قاتل دون ماله فقتل فهو شهيد
   المعجم الصغير للطبراني564عبد الله بن عمروقتل المرء دون ماله شهادة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ عمران ايوب لاهوري حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري 2480  
´کوئی شخص کسی کے مال، جان یا عزت پر حملہ کرے تو اس سے لڑائی کی جا سکتی ہے`
«. . . عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" مَنْ قُتِلَ دُونَ مَالِهِ فَهُوَ شَهِيدٌ . . .»
. . . عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص اپنے مال کی حفاظت کرتے ہوئے قتل کر دیا گیا وہ شہید ہے . . . [صحيح البخاري/كِتَاب الْمَظَالِمِ: 2480]

فہم الحدیث:
ایک دوسری روایت میں مال کے ساتھ دین، اہل و عیال اور نفس کا بھی ذکر ہے۔ [صحيح جامع الصغير: 6445، نسائي: 4095، ترمذي: 1421]
اس سے معلوم ہوا کہ اگر کوئی شخص کسی کے مال، جان یا عزت پر حملہ کرے تو اس سے لڑائی کی جا سکتی ہے اور اس دوران اگر اپنا دفاع کرنے والا قتل کر دیا جائے تو وہ شہید ہے اور اگر حملہ کرنے والا مارا جائے تو اس کا خون رائیگاں جائے گا، نہ تو قاتل پر اس کا کوئی گناہ ہو گا اور نہ ہی اس سے قصاص و دیت کا مطالبہ کیا جائے گا۔
   جواہر الایمان شرح الولووالمرجان، حدیث\صفحہ نمبر: 85   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1419  
´اپنے مال کی حفاظت کرتے ہوئے مارا جانے والا آدمی شہید ہے۔`
عبداللہ بن عمرو رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو اپنے مال کی حفاظت کرتے ہوئے مارا جائے وہ شہید ہے۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب الديات/حدیث: 1419]
اردو حاشہ:
وضاخت:


1؎:
مفہوم یہ ہے کہ اگر کوئی کسی دوسرے شخص کا ناحق مال لینا چاہتا ہے تو یہ دیکھے بغیر کہ مال کم ہے یا زیادہ مظلوم کو یہ حق حاصل ہے کہ اپنے مال کی حفاظت کے لیے اس کا دفاع کرے،
دفاع کرتے وقت غاصب اگر مارا جائے تو دفاع کرنے والے پر قصاص اور دیت میں سے کچھ بھی نہیں ہے اور اگر دفاع کرنے والا مارا جائے تو وہ شہید ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1419   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.