الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: صیام کے احکام و مسائل
The Book of Fasting
45. بَابٌ في ثَوَابِ مَنْ فَطَّرَ صَائِمًا
45. باب: روزہ افطار کرانے والے کا ثواب۔
حدیث نمبر: 1746
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا علي بن محمد ، حدثنا وكيع ، عن ابن ابي ليلى ، وخالي يعلى ، عن عبد الملك ، وابو معاوية ، عن حجاج كلهم، عن عطاء ، عن زيد بن خالد الجهني ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من فطر صائما كان له مثل اجرهم من غير ان ينقص من اجورهم شيئا".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ ابْنِ أَبِي لَيْلَى ، وَخَالِي يَعْلَى ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ ، وَأَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنْ حَجَّاجٍ كُلُّهُمْ، عَنْ عَطَاءٍ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ فَطَّرَ صَائِمًا كَانَ لَهُ مِثْلُ أَجْرِهِمْ مِنْ غَيْرِ أَنْ يَنْقُصَ مِنْ أُجُورِهِمْ شَيْئًا".
زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو کوئی کسی روزہ دار کو افطار کرا دے تو اس کو روزہ دار کے برابر ثواب ملے گا، اور روزہ دار کے ثواب میں سے کوئی کمی نہیں ہو گی ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الصوم 82 (807)، (تحفة الأشراف: 3760)، (4/114، 116، 5/192) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: سبحان اللہ، روزہ دار کا روزہ افطار کرانا، اس میں بھی روزے کے برابر ثواب ہے، دوسری روایت میں ہے، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا: یا رسول اللہ! ہر شخص میں اتنی استعداد کہاں ہوتی ہے کہ روزہ دار کا روزہ افطار کرائے، آپ ﷺ نے فرمایا: یہ ثواب اس کو بھی ملے گا جو روزہ دار کا روزہ دودھ ملے ہوئے ایک گھونٹ پانی سے کھلوا دے، یا ایک کھجور، یا ایک گھونٹ پانی سے کھلوا دے، اور جو کوئی روزہ دار کو پیٹ بھر کے کھلا دے اس کو تو اللہ تعالی میرے حوض سے ایک گھونٹ پلائے گا، اس کے بعد وہ پیاسا نہ ہو گا یہاں تک کہ جنت میں داخل ہو گا (سنن بیہقی)۔

It was narrated from Zaid bin Khalid Al-Juhani that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “Whoever gives food for a fasting person to break his fast, he will have a reward like theirs, without that detracting from their reward in the slightest.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

   صحيح البخاري2843زيد بن خالدمن جهز غازيا في سبيل الله فقد غزا ومن خلف غازيا في سبيل الله بخير فقد غزا
   صحيح مسلم4903زيد بن خالدمن جهز غازيا فقد غزا ومن خلف غازيا في أهله فقد غزا
   صحيح مسلم4902زيد بن خالدمن جهز غازيا في سبيل الله فقد غزا ومن خلفه في أهله بخير فقد غزا
   جامع الترمذي1631زيد بن خالدمن جهز غازيا في سبيل الله فقد غزا ومن خلف غازيا في أهله فقد غزا
   جامع الترمذي1629زيد بن خالدمن جهز غازيا في سبيل الله أو خلفه في أهله فقد غزا
   جامع الترمذي1628زيد بن خالدمن جهز غازيا في سبيل الله فقد غزا ومن خلف غازيا في أهله فقد غزا
   جامع الترمذي807زيد بن خالدمن فطر صائما كان له مثل أجره غير أنه لا ينقص من أجر الصائم شيئا
   سنن أبي داود2509زيد بن خالدمن جهز غازيا في سبيل الله فقد غزا ومن خلفه في أهله بخير فقد غزا
   سنن النسائى الصغرى3182زيد بن خالدمن جهز غازيا في سبيل الله فقد غزا ومن خلفه في أهله بخير فقد غزا
   سنن النسائى الصغرى3183زيد بن خالدمن جهز غازيا فقد غزا ومن خلف غازيا في أهله بخير فقد غزا
   سنن ابن ماجه1746زيد بن خالدمن فطر صائما كان له مثل أجرهم من غير أن ينقص من أجورهم شيئا
   سنن ابن ماجه2759زيد بن خالدمن جهز غازيا في سبيل الله كان له مثل أجره من غير أن ينقص من أجر الغازي شيئا
   المعجم الصغير للطبراني592زيد بن خالدمن جهز غازيا فطر صائما جهز حاجا كان له مثل أجره من غير أن ينقص من أجره شيء

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1746  
´روزہ افطار کرانے والے کا ثواب۔`
زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو کوئی کسی روزہ دار کو افطار کرا دے تو اس کو روزہ دار کے برابر ثواب ملے گا، اور روزہ دار کے ثواب میں سے کوئی کمی نہیں ہو گی ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الصيام/حدیث: 1746]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
روزے دار کا روزہ افطا ر کرانا ایک عظیم نیکی ہے
(2)
روزہ افطار کرانے کے لئے حسب توفیق کوئی بھی چیز پیش کی جا سکتی ہے پیٹ بھر کھلانا ضروری نہیں۔
اگر کھلائے تو اس کا الگ سے ثوا ب ہو گا
(3)
افطا ر کرانا نیکی میں تعاون ہے اور نیکی کے ہر کام میں تعا ون اس نیکی میں شر کت ہے خواہ بظا ہر معمولی ہو
(4)
روزہ کھلوانے والے کو ثواب، روزہ رکھنے والے کے حصے میں سے نہیں ملتا اسی طرح کسی نیکی کے کام میں اگر تعاون پر آمادہ ہو تو اس سے تعاون قبول کرنا چاہیے کیونکہ اس سے کام انجام دینے والے کا درجہ کم نہیں ہو جاتا۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1746   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1629  
´مجاہد اور غازی کا سامان تیار کرنے کی فضیلت کا بیان۔`
زید بن خالد جہنی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے کسی مجاہد کا سامان سفر تیار کیا، یا اس کے گھر والے کی خبرگیری کی حقیقت میں اس نے جہاد کیا۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب فضائل الجهاد/حدیث: 1629]
اردو حاشہ:
نوٹ:
(سند میں محمد بن ابی لیلیٰ ضعیف ہیں،
مگرپچھلی سند صحیح ہے)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1629   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.