الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: ذبیحہ کے احکام و مسائل
Chapters on Slaughtering
1. بَابُ : الْعَقِيقَةِ
1. باب: عقیقہ کا بیان۔
حدیث نمبر: 3164
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا عبد الله بن نمير ، حدثنا هشام بن حسان ، عن حفصة بنت سيرين ، عن سلمان بن عامر ، انه سمع النبي صلى الله عليه وسلم يقول:" إن مع الغلام عقيقة فاهريقوا عنه دما، واميطوا عنه الاذى".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ ، عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ سِيرِينَ ، عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ ، أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" إِنَّ مَعَ الْغُلَامِ عَقِيقَةً فَأَهْرِيقُوا عَنْهُ دَمًا، وَأَمِيطُوا عَنْهُ الْأَذَى".
سلمان بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: لڑکے کا عقیقہ ہے تو تم اس کی طرف سے خون بہاؤ، اور اس سے گندگی کو دور کرو۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/العقیقة 2 (71 54)، سنن ابی داود/الضحایا21 (2839)، سنن الترمذی/الضحایا 17 (1515)، (تحفة الأشراف: 4485)، وقد أخرجہ: سنن النسائی/العقیقة 1 (4219)، مسند احمد (4/17، 18، 214)، سنن الدارمی/الأضاحي 9 (2010) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

   صحيح البخاري5471سلمان بن عامرالغلام عقيقة فأهريقوا عنه دما وأميطوا عنه الأذى
   جامع الترمذي1515سلمان بن عامرالغلام عقيقة فأهريقوا عنه دما وأميطوا عنه الأذى
   سنن أبي داود2839سلمان بن عامرمع الغلام عقيقته فأهريقوا عنه دما وأميطوا عنه الأذى
   سنن النسائى الصغرى4219سلمان بن عامرفي الغلام عقيقة فأهريقوا عنه دما وأميطوا عنه الأذى
   سنن ابن ماجه3164سلمان بن عامرمع الغلام عقيقة فأهريقوا عنه دما وأميطوا عنه الأذى
   مسندالحميدي842سلمان بن عامرمع الصبي عقيقة فأهريقوا عنه دما، وأميطوا عنه الأذى

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3164  
´عقیقہ کا بیان۔`
سلمان بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: لڑکے کا عقیقہ ہے تو تم اس کی طرف سے خون بہاؤ، اور اس سے گندگی کو دور کرو۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الذبائح/حدیث: 3164]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
وہ جانور جو نومولود کی طرف سے ذبح کیا جاتا ہے اسے عقیقہ کہتے ہیں۔
لغت میں اس کے معنی:
کاٹنا اور شق کرنا ہیں۔
یہ لفظ ہر نوزائیدہ بچے کے ان بالوں پر بھی بولا جاتا ہے جو شکم مادر میں اگے ہوں، اور اسی مناسبت سے اس ذبیحہ کو عقیقہ کہتے ہیں۔

(2)
خون بہانے کا مطلب جانور ذبح کرنا ہے۔

(3)
میل کچیل دور کرنے کا مطلب سر کے بال اتارنا ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3164   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.