الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: اسلامی آداب و اخلاق
Chapters on Etiquette
43. بَابُ : اللَّعِبِ بِالنَّرْدِ
43. باب: نرد (چوسر) کھیلنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 3762
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة , حدثنا عبد الرحيم بن سليمان , وابو اسامة , عن عبيد الله بن عمر , عن نافع , عن سعيد بن ابي هند , عن ابي موسى , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من لعب بالنرد , فقد عصى الله ورسوله".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ سُلَيْمَانَ , وَأَبُو أُسَامَةَ , عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ , عَنْ نَافِعٍ , عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِنْدٍ , عَنْ أَبِي مُوسَى , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ لَعِبَ بِالنَّرْدِ , فَقَدْ عَصَى اللَّهَ وَرَسُولَهُ".
ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے «نرد» (چوسر) کھیلا، اس نے اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کی۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الأدب 64 (4938)، (تحفة الأشراف: 8997)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الرؤیا 2 (6)، مسند احمد (4/394، 397، 400) (حسن)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
سنن أبي داود (4938)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 511

   سنن أبي داود4938عبد الله بن قيسمن لعب بالنرد فقد عصى الله ورسوله
   سنن ابن ماجه3762عبد الله بن قيسمن لعب بالنرد فقد عصى الله ورسوله

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3762  
´نرد (چوسر) کھیلنے کا بیان۔`
ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے «نرد» (چوسر) کھیلا، اس نے اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کی۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الأدب/حدیث: 3762]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
 
(1)
ہمارے فاضل محقق نے مذکورہ روایت کو سنداً ضعیف قرار دیا ہے اور مزید لکھا ہے کہ صحیح مسلم کی روایت اس سے کفالت کرتی ہے۔
علاوہ ازیں آئندہ آنے والی روایت سے بھی اس کی تائید ہوتی ہے، نیز دیگر محققین نے بھی اسے حسن قرار دیا ہے، لہٰذا مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہونے کے باوجود دیگر شواہد کی بنا پر قابل حجت اور قابل عمل ہے۔
واللہ أعلم۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3762   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4938  
´چوسر کھیلنے کی ممانعت کا بیان۔`
ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے چوسر کھیلا اس نے اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کی۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الأدب /حدیث: 4938]
فوائد ومسائل:
1) (نرد) کا ترجمہ (لُعُبة الطاو لة) کیا گیا ہے، یعنی لکڑی کے تختے پر کھیل جس سے چوسر، کیرم بورڈ، اور لڈو وغیرہ کی قسم کے کھیل مراد ہو سکتے ہیں۔

2) ہمارے فاضل محقق مذکورہ روایت کی تحقیق کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ یہ روایت سندََا ضعیف ہے، لیکن صحیح مسلم کی حدیث نمبر 12260 اس روایت سے کفایت کرتی ہے، لہذا معلوم ہوا کہ یہ روایت معناََ قابلِ حجت ہے، نیز شیخ البانی ؒ نے بھی مذکورہ بالا روایت کو حسن قرار دیا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4938   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.