الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: دعا کے فضائل و آداب اور احکام و مسائل
Chapters on Supplication
3. بَابُ : مَا تَعَوَّذَ مِنْهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
3. باب: جن چیزوں سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پناہ چاہی ہے ان کا بیان۔
حدیث نمبر: 3838
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة , حدثنا عبد الله بن نمير . ح وحدثنا علي بن محمد , حدثنا وكيع جميعا , عن هشام بن عروة , عن ابيه , عن عائشة , ان النبي صلى الله عليه وسلم كان يدعو بهؤلاء الكلمات:" اللهم إني اعوذ بك من فتنة النار , وعذاب النار , ومن فتنة القبر , وعذاب القبر , ومن شر فتنة الغنى , وشر فتنة الفقر , ومن شر فتنة المسيح الدجال , اللهم اغسل خطاياي بماء الثلج والبرد , ونق قلبي من الخطايا , كما نقيت الثوب الابيض من الدنس , وباعد بيني وبين خطاياي , كما باعدت بين المشرق والمغرب , اللهم إني اعوذ بك من الكسل والهرم , والماثم والمغرم".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ . ح وحَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ , حَدَّثَنَا وَكِيعٌ جَمِيعًا , عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ , عَنْ أَبِيهِ , عَنْ عَائِشَةَ , أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَدْعُو بِهَؤُلَاءِ الْكَلِمَاتِ:" اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ النَّارِ , وَعَذَابِ النَّارِ , وَمِنْ فِتْنَةِ الْقَبْرِ , وَعَذَابِ الْقَبْرِ , وَمِنْ شَرِّ فِتْنَةِ الْغِنَى , وَشَرِّ فِتْنَةِ الْفَقْرِ , وَمِنْ شَرِّ فِتْنَةِ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ , اللَّهُمَّ اغْسِلْ خَطَايَايَ بِمَاءِ الثَّلْجِ وَالْبَرَدِ , وَنَقِّ قَلْبِي مِنَ الْخَطَايَا , كَمَا نَقَّيْتَ الثَّوْبَ الْأَبْيَضَ مِنَ الدَّنَسِ , وَبَاعِدْ بَيْنِي وَبَيْنَ خَطَايَايَ , كَمَا بَاعَدْتَ بَيْنَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ , اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْكَسَلِ وَالْهَرَمِ , وَالْمَأْثَمِ وَالْمَغْرَمِ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ان کلمات کے ذریعہ دعا کیا کرتے تھے: «اللهم إني أعوذ بك من فتنة النار وعذاب النار ومن فتنة القبر وعذاب القبر ومن شر فتنة الغنى وشر فتنة الفقر ومن شر فتنة المسيح الدجال اللهم اغسل خطاياي بماء الثلج والبرد ونق قلبي من الخطايا كما نقيت الثوب الأبيض من الدنس وباعد بيني وبين خطاياي كما باعدت بين المشرق والمغرب اللهم إني أعوذ بك من الكسل والهرم والمأثم والمغرم» اے اللہ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں جہنم کے فتنہ اور جہنم کے عذاب سے، اور قبر کے فتنہ اور اس کے عذاب سے، اور مالداری و فقیری کے فتنے کی برائی سے، اور مسیح الدجال کے فتنے کی برائی سے، اے اللہ! میرے گناہوں کو برف اور اولے کے پانی سے دھو ڈال، اور میرے دل کو گناہوں سے پاک و صاف کر دے، جس طرح تو نے سفید کپڑے کو میل کچیل سے پاک و صاف کیا ہے، اور میرے اور میرے گناہوں کے درمیان دوری کر دے جس طرح تو نے پورب اور پچھم کے درمیان دوری کی ہے، اے اللہ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں سستی، بڑھاپے، گناہ اور قرض سے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «حدیث أبي بکر بن أبي شیبة أخرجہ: صحیح مسلم/الدعوات 14 (589)، تحفة الأشرف: 16988، وحدیث علی بن محمد قد أخرجہ: صحیح البخاری/ الدعوات 39 (6275)، صحیح مسلم/الذکر 14 (589)، (تحفة الأشراف: 17260)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الصلاة 153 (580)، سنن الترمذی/الدعوات 77 (3495)، سنن النسائی/الاستعاذة 16 (5468)، مسند احمد (6/57، 207) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: اس بڑھاپے سے پناہ مانگی جس میں آدمی معذور اور بے عقل ہو جاتا ہے، اور مالداری کے فتنے یہ ہیں: بخل،حرص، زکاۃ نہ دینا، سود کھانا، اللہ تعالی سے غافل ہو جانا، مستحقوں کی خبر گیری نہ کرنا وغیرہ وغیرہ، فقیری کا فتنہ یہ ہے کہ مال کے لالچ میں دین کو کھو بیٹھنا، کفار اور فساق کی صحبت اختیار کرنا۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

   صحيح البخاري7129عائشة بنت عبد اللهيستعيذ في صلاته من فتنة الدجال
   صحيح البخاري6376عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من فتنة النار من عذاب النار أعوذ بك من فتنة القبر أعوذ بك من عذاب القبر أعوذ بك من فتنة الغنى أعوذ بك من فتنة الفقر أعوذ بك من فتنة المسيح الدجال
   صحيح البخاري6377عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من فتنة النار عذاب النار فتنة القبر عذاب القبر شر فتنة الغنى شر فتنة الفقر اللهم إني أعوذ بك من شر فتنة المسيح الدجال اللهم اغسل قلبي بماء الثلج والبرد نق قلبي من الخطايا كما نقيت الثوب الأبيض من الدنس باعد بين
   صحيح البخاري832عائشة بنت عبد اللهيدعو في الصلاة اللهم إني أعوذ بك من عذاب القبر أعوذ بك من فتنة المسيح الدجال أعوذ بك من فتنة المحيا وفتنة الممات اللهم إني أعوذ بك من المأثم والمغرم
   صحيح مسلم1325عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من عذاب القبر أعوذ بك من فتنة المسيح الدجال أعوذ بك من فتنة المحيا والممات اللهم إني أعوذ بك من المأثم والمغرم ما أكثر ما تستعيذ من المغرم يا رسول الله فقال إن الرجل إذا غرم حدث فكذب ووعد فأخلف
   صحيح مسلم1323عائشة بنت عبد اللهيستعيذ في صلاته من فتنة الدجال
   صحيح مسلم6873عائشة بنت عبد اللهاللهم فإني أعوذ بك من فتنة النار عذاب النار فتنة القبر عذاب القبر من شر فتنة الغنى من شر فتنة الفقر أعوذ بك من شر فتنة المسيح الدجال اللهم اغسل خطاياي بماء الثلج والبرد نق قلبي من الخطايا كما نقيت الثوب الأبيض من الدنس باعد
   جامع الترمذي3495عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من فتنة النار عذاب النار فتنة القبر عذاب القبر من شر فتنة الغنى من شر فتنة الفقر من شر فتنة المسيح الدجال اللهم اغسل خطاياي بماء الثلج والبرد أنق قلبي من الخطايا كما أنقيت الثوب الأبيض من الدنس باعد بيني وبين
   سنن أبي داود1543عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من فتنة النار عذاب النار من شر الغنى والفقر
   سنن أبي داود880عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من عذاب القبر أعوذ بك من فتنة المسيح الدجال أعوذ بك من فتنة المحيا والممات اللهم إني أعوذ بك من المأثم والمغرم ما أكثر ما تستعيذ من المغرم فقال إن الرجل إذا غرم حدث فكذب ووعد فأخلف
   سنن النسائى الصغرى5480عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من عذاب القبر فتنة النار فتنة القبر عذاب القبر شر فتنة المسيح الدجال شر فتنة الغنى شر فتنة الفقر اللهم اغسل خطاياي بماء الثلج والبرد نق قلبي من الخطايا كما نقيت الثوب الأبيض من الدنس اللهم إني أعوذ بك من الكسل والعجز
   سنن النسائى الصغرى5469عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من فتنة النار عذاب النار فتنة القبر عذاب القبر شر فتنة المسيح الدجال شر فتنة الفقر شر فتنة الغنى اللهم اغسل خطاياي بماء الثلج والبرد أنق قلبي من الخطايا كما أنقيت الثوب الأبيض من الدنس باعد بيني وبين خطاياي كما
   سنن النسائى الصغرى1310عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من عذاب القبر أعوذ بك من فتنة المسيح الدجال أعوذ بك من فتنة المحيا والممات اللهم إني أعوذ بك من المأثم والمغرم ما أكثر ما تستعيذ من المغرم فقال إن الرجل إذا غرم حدث فكذب ووعد فأخلف
   سنن ابن ماجه3838عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من فتنة النار عذاب النار من فتنة القبر عذاب القبر من شر فتنة الغنى شر فتنة الفقر من شر فتنة المسيح الدجال اللهم اغسل خطاياي بماء الثلج والبرد نق قلبي من الخطايا كما نقيت الثوب الأبيض من الدنس باعد بيني وبين خطاي
   مسندالحميدي246عائشة بنت عبد اللهأن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يتعوذ من غلبة الدين

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 880  
´نماز میں دعا مانگنے کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے خبر دی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی نماز میں یہ دعا کرتے تھے: «اللهم إني أعوذ بك من عذاب القبر وأعوذ بك من فتنة المسيح الدجال وأعوذ بك من فتنة المحيا والممات اللهم إني أعوذ بك من المأثم والمغرم» یعنی اے اللہ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں قبر کے عذاب سے، میں تیری پناہ مانگتا ہوں مسیح (کانے) دجال کے فتنہ سے، اور میں تیری پناہ مانگتا ہوں زندگی اور موت کے فتنہ سے، اے اللہ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں گناہ اور قرض سے تو ایک شخص نے آپ سے عرض کیا: (اللہ کے رسول!) آپ قرض سے کس قدر پناہ مانگتے ہیں؟ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آدمی جب قرض دار ہوتا ہے، بات کرتا ہے، تو جھوٹ بولتا ہے اور وعدہ کرتا ہے، تو اس کے خلاف کرتا ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/أبواب تفريع استفتاح الصلاة /حدیث: 880]
880۔ اردو حاشیہ:
«دجال» کے معنی ہیں انتہائی فریبی اور «مسيح» سے مراد «ممسوح العين» ہے، یعنی ایک آنکھ سے کانا اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو جو مسیح کہا جاتا ہے۔ وہ بمعنی «ماسح» ہے یعنی ان کے ہاتھ پھیرنے سے مریضوں کو شفا مل جاتی تھی یا یہود کے ہاں اصطلاحاً ہر اس شخص کو مسیح کہتے تھے۔ جو اللہ تعالیٰ کی طرف سے اصلاح خلق کے لئے مامور ہوتا تھا۔
زندگی کے فتنے سے مراد یہ ہے کہ انسان دنیا کے بکھیڑوں میں الجھ کر رہ جائے اور دین کے تقاضے پورے نہ کر سکے۔
موت کے فتنے سے مراد یہ ہے کہ آخر وقت میں کلمہ توحید سے محروم رہ جائے یا کوئی اور نامناسب کلمہ یا کام کر بیٹھے۔ «اعاذنا الله»
➍ نماز اللہ کے قرب کا موقع ہوتا ہے، اس لئے انسان کو اپنی دنیا اور آخرت کی حاجت طلب کرنے کا حریص ہونا چاہیے (بالخصوص تشہد کے آخر اور سجدوں میں)۔
➎ قرض سے انسان کو حتی الامکان بچنا چاہیے، اگر ناگزیر ہو تو اپنے وسائل کو سامنے رکھتے ہوئے اتنا قرض لے کہ وہ حسب وعدہ ادا کر سکے تاکہ جھوٹ بولنے کی یا وعدہ خلافی کی نوبت نہ آئے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 880   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3838  
´جن چیزوں سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پناہ چاہی ہے ان کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ان کلمات کے ذریعہ دعا کیا کرتے تھے: «اللهم إني أعوذ بك من فتنة النار وعذاب النار ومن فتنة القبر وعذاب القبر ومن شر فتنة الغنى وشر فتنة الفقر ومن شر فتنة المسيح الدجال اللهم اغسل خطاياي بماء الثلج والبرد ونق قلبي من الخطايا كما نقيت الثوب الأبيض من الدنس وباعد بيني وبين خطاياي كما باعدت بين المشرق والمغرب اللهم إني أعوذ بك من الكسل والهرم والمأثم والمغرم» اے اللہ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں جہنم کے فتنہ اور جہنم کے عذاب سے، اور قبر کے فتنہ اور اس۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ابن ماجه/كتاب الدعاء/حدیث: 3838]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
 
(1)
جہنم کی آزمائش اور فقر کی آزمائش سے مراد وہ گناہ ہیں جو جہنم میں لے جاتے ہیں یا عذاب قبر کا باعث بنتے ہیں۔

(2)
دولت کا فتنہ یہ ہے کہ انسان مغرور ہو کر ظلم کرنے لگے یا حق کو تسلیم کرنے سے انکار کرے یا مال کو گناہ کے کاموں میں خرچ کرے۔
ایسا شخص اس آزمائش میں ناکام ہوا جو اللہ نے دولت دے کر کی۔

(3)
مفلسی کا فتنہ او ر آزمائش یہ ہے کہ انسان روری کمانے کےحرام طریقے اختیار کرے یا دل میں اللہ پر ناراض ہو یا زبان سے اللہ کا شکوہ کرے۔
ایسا شخص مفلسی کے امتحان میں ناکام ہے۔

(4)
مسیح دجال ایک خاص شخص ہے جو قیابت کے قریب ظاہر ہوگا اور خدائی کا دعویٰ کرے گا۔
جو شخص اس کا ساتھ دے گا اسے دنیا کے مال کی فراوانی اور راحت حاصل ہوگی، جو اس کے دعوے کو سچ ماننے سے انکار کرے گا اس پر مصیبتیں آئیں گی اور مال و دولت سے محروم ہو جائے گا۔
بہت سےلوگ دولت کے لالچ میں یا مفلسی کے ڈر سے اس کے ساتھی بن جائیں گے اور ایمان سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔
بہت سے لوگ اس کے عجیب و غریب شعبدے دیکھ کر اس کے دعوے کو سچ مان لیں گے، اس لیے نبی ﷺ نے تفصیل سے اس کے بارے میں بیان کیا ہے تا کہ مومن اپنا ایمان محفوظ رکھ سکیں۔
آخر کار وہ سچے مسیح، یعنی حضرت عیسیٰ ؑ کے ہاتھوں فلسطین کے ملک میں لد کے مقام پر قتل ہوگا۔

(5)
غلطیوں اور گناہوں کا تعلق جہنم کی آگ سے ہے، اس لیے انہیں آگ سے تشبیہ دے کر پانی اور برف سے دھونے کی دعا کی جاتی ہے۔
مطلب یہ ہے کہ دل کو گناہوں سے پاک صاف کر کے اطمینان اور سکینت کی ٹھنڈک عطا فرمادے۔

(6)
سُستی انسان کو بہت سی نیکیوں اور دنیا و آخرت کے فوائد سے محروم کر دیتی ہے۔
مومن کو نیکی کے معاملے میں ہوشیار ہونا چاہیے۔

(7)
انتہائی بڑھاپے سےعمر کا وہ حصہ مراد ہے جب انسان دوسروں کا محتاج ہو کر رہ جاتا ہے۔
اس کی ہر قوت کمزور ہو جاتی ہے، اس لیے وہ پہلے کی طرح نیکیاں نہیں کر سکتا۔

(8)
تاوان سےمراد کسی ایسی ادائیگی کا لازم ہونا ہے جو ناگوار اور مشکل ہو، مثلاً:
غیر ارادی طور پر کسی کا نقصان ہو جائے اور وہ نقصان پورا کرنا پڑے یا غیرارادی طور پر قتل ہو جائے جس کا خون بہا دینا پڑے یا کسی جرم کا ارتکاب ہو جائے اور اس کا جر مانہ ادا کرنا پڑے۔
دعا میں ایسی تمام صورتوں سے پناہ مانگی گئی ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3838   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3495  
´باب:۔۔۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کلمات کے ذریعہ دعا فرمایا کرتے تھے: «اللهم إني أعوذ بك من فتنة النار وعذاب النار وفتنة القبر وعذاب القبر ومن شر فتنة الغنى ومن شر فتنة الفقر ومن شر فتنة المسيح الدجال اللهم اغسل خطاياي بماء الثلج والبرد وأنق قلبي من الخطايا كما أنقيت الثوب الأبيض من الدنس وباعد بيني وبين خطاياي كما باعدت بين المشرق والمغرب اللهم إني أعوذ بك من الكسل والهرم والمأثم والمغرم» اے اللہ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں جہنم کے فتنے سے، (جہنم میں لے جانے والے اعمال سے) جہنم کے عذاب سے اور قبر کے عذاب سے، اور قبر کے فتنہ سے، (من۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ترمذي/كتاب الدعوات/حدیث: 3495]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اے اللہ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں جہنم کے فتنے سے،
(جہنم میں لے جانے والے اعمال سے) جہنم کے عذاب سے اور قبر کے عذاب سے،
اور قبر کے فتنہ سے،
(منکر نکیرکے سوال سے جس کا جواب نہ پڑے) مالداری کے فتنے کے شر سے (تکبر اور کسب حرام سے) اور محتاجی کے فتنے کے شر سے،
(حسداور طمع سے) اور مسیح دجال کے شر سے،
اے اللہ! ہمارے گناہوں کو دھو دے برف اور اولوں کے پانی سے،
اور میرے دل کو گناہوں سے صاف کر دے جس طرح کہ تو سفید کپڑا میل کچیل سے صاف کرتا ہے،
اور میرے اور میرے گناہوں کے درمیان اتنی دوری پیدا کر دے جتنی دوری تو نے مشرق اور مغرب کے درمیان پیدا کر دی ہے،
اے اللہ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں کاہلی سے،
بڑھاپے سے،
گناہ سے اور تاوان و قرض کے بوجھ سے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3495   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.