الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: مشروبات (پینے والی چیزوں) کے احکام و مسائل
The Book of Drinks
8. بَابُ : خَلِيطِ الْبُسْرِ وَالرُّطَبِ
8. باب: ادھ کچی اور تازہ کھجوروں سے بنے مشروب (نبیذ) کے ممنوع ہونے کا بیان۔
Chapter: Mixing Al-Busr and Ripe Dates (Ar-Rutab)
حدیث نمبر: 5557
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا عمرو بن علي، عن ابي داود، قال: حدثنا بسطام، قال: حدثنا مالك بن دينار، عن عطاء، عن جابر، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" لا تخلطوا الزبيب والتمر، ولا البسر والتمر".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، عَنْ أَبِي دَاوُدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا بِسْطَامُ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ دِينَارٍ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ جَابِرٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" لَا تَخْلِطُوا الزَّبِيبَ وَالتَّمْرَ، وَلَا الْبُسْرَ وَالتَّمْرَ".
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: انگور اور سوکھی کھجور کو نہ ملاؤ اور نہ ہی ادھ کچی اور خشک کھجور کو ۱؎۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النساء (تحفة الٔاشراف: 2480) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: یہ بطور «حصر» کے نہیں ہے کہ شراب صرف وہی مشروب ہے جو صرف انہی دونوں درختوں کے پھلوں سے بنے، یہ صرف اس مشروب کا بیان ہے جو اہل مدینہ اس وقت بناتے تھے، کیونکہ ارشاد نبوی ہے «کل مسکر حرام» اور عمر رضی اللہ عنہ اور دیگر صحابہ و تابعین کی یہ تصریحات موجود ہیں کہ «الخمر ما خامر العقل» (دیکھئیے ابواب رقم ۲۲و ۲۳)

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح

   صحيح البخاري5601جابر بن عبد اللهعن الزبيب والتمر البسر والرطب
   صحيح مسلم5145جابر بن عبد اللهأن يخلط الزبيب والتمر البسر والتمر
   صحيح مسلم5146جابر بن عبد اللهأن ينبذ التمر والزبيب جميعا نهى أن ينبذ الرطب والبسر جميعا
   صحيح مسلم5147جابر بن عبد اللهلا تجمعوا بين الرطب والبسر الزبيب والتمر نبيذا
   صحيح مسلم5148جابر بن عبد اللهنهى أن ينبذ الزبيب والتمر جميعا نهى أن ينبذ البسر والرطب جميعا
   جامع الترمذي1876جابر بن عبد اللهنهى أن ينبذ البسر والرطب جميعا
   سنن أبي داود3703جابر بن عبد اللهينتبذ الزبيب والتمر جميعا نهى أن ينتبذ البسر والرطب جميعا
   سنن النسائى الصغرى5558جابر بن عبد اللهنهى أن ينبذ الزبيب والتمر جميعا نهى أن ينبذ البسر والتمر جميعا
   سنن النسائى الصغرى5556جابر بن عبد اللهنهى عن خليط التمر والزبيب البسر والرطب
   سنن النسائى الصغرى5557جابر بن عبد اللهلا تخلطوا الزبيب والتمر البسر والتمر
   سنن النسائى الصغرى5562جابر بن عبد اللهالتمر والزبيب التمر والبسر أن ينبذا جميعا
   سنن النسائى الصغرى5564جابر بن عبد اللهنهى أن ينبذ الزبيب والبسر جميعا نهى أن ينبذ البسر والرطب جميعا
   سنن ابن ماجه3395جابر بن عبد اللهنهى أن ينبذ التمر والزبيب جميعا نهى أن ينبذ البسر والرطب جميعا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3395  
´دو چیز کو ملا کر نبیذ بنانے کی ممانعت۔`
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھجور اور انگور کو ملا کر، اور کچی کھجور اور تر کھجور کو ملا کر نبیذ بنانے سے منع فرمایا ہے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأشربة/حدیث: 3395]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
پانی میں کھجوریں چھوہارے یا منقیٰ ڈال کر رکھ دیا جائے۔
تو رات بھر میں ان کی مٹھاس پانی میں حل ہو کرمیٹھا مشروب تیار ہوجاتا ہے۔
اسے نبیذ کہتے ہیں۔
یہ حلال مشروب ہے کیونکہ اس میں نشہ نہیں ہوتا۔

(2)
دو طرح کی چیزیں ملا کر نبیذ بنانے سے اس میں جلدی نشہ پیدا ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔
اس لئے اس سے پرہیز کرناچاہیے۔

(3)
جس جائز کام کے نتیجے میں ناجائز کام کاارتکاب ہوجانے کا خطرہ ہو اس جائز کام سے بھی پرہیز کرنا بہتر ہے۔

(4)
سردیوں میں زیادہ دیر تک بھگونے سے بھی نشہ پیدا ہونے کاخطرہ کم ہوتا ہے۔
جب کہ گرمی کے موسم میں جلدی حالت بدل جاتی ہے۔
اس کا اندازہ اس کے ذائقے سے ہوتا ہے۔
اگر مشروب میٹھا ہو تو پی لینا چاہیے۔
اور اگر ذائقہ تبدیل ہوکرتلخی اور کڑواہٹ محسوس ہوتو پھینک دینا چاہیے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3395   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1876  
´گدر (ادھ پکی) کھجور اور خشک کھجور ملا کر نبیذ بنانے کا بیان۔`
جابر بن عبداللہ رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے «گدر» (ادھ پکی) کھجور اور تازہ کھجور کو ملا کر نبیذ بنانے سے منع فرمایا ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الأشربة/حدیث: 1876]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
کیوں کہ خلیط ہونے (دونوں کے مل جانے) سے اس میں تیزی سے نشہ پیدا ہوتا ہے،
باوجودیکہ اس کا رنگ نہیں بدلتا ہے،
اس لیے پینے والا یہ سمجھ بیٹھتا ہے کہ ابھی یہ نشہ آور نہیں ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1876   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3703  
´کشمش اور کھجور کو یا کچی اور پکی کھجور کو ملا کر نبیذ بنانے کی ممانعت کا بیان۔`
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کشمش اور کھجور کو ایک ساتھ ملا کر نبیذ بنانے سے منع فرمایا، نیز کچی اور پکی کھجور ملا کر نبیذ بنا نے سے منع فرمایا۔ [سنن ابي داود/كتاب الأشربة /حدیث: 3703]
فوائد ومسائل:
فائدہ: نہایہ ابن اثیر میں بیان کردہ شرح کے مطابق جاہلی دور میں نشہ آور نبیذ بنانے کا ایک طریقہ یہ بھی تھا کہ کشمش اور کھجور یا پختہ تازہ کھجور اور نیم پختہ کھجور کا گودا پانی میں ملاکر اسے ابالا جاتا۔
پھر اسے اتنی دیر کےلئے رکھ دیا جاتا تھا کہ اس میں شدت آجائے۔
لیث بن سعد سے مروی ہے کہ دو الگ الگ چیزیں ملنے سے بہت جلد شدت آجاتی تھی۔
اور مشروب نشہ آور ہوجاتا تھا۔
اس لئے اس طرح کی نبیذ سے منع کردیا گیا۔
حدیث نمبر 3706 میں بالوضاحت اسی عمل کو بیان بھی کیا گیا ہے۔
اس سے بھی روکا گیا ہے، البتہ اگر پھلوں کے گودے اس طرح سے ملائےجایئں کہ تخمیر کا عمل پیدا نہ ہو تو اس میں حرج نہیں۔
جیسا کہ حدیث نمبر 3707۔
3708 سے واضح ہوتا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3703   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.