الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: جہاد کے احکام و مسائل
The Book on Jihad
20. باب مَا جَاءَ مَا يُسْتَحَبُّ مِنَ الْخَيْلِ
20. باب: اچھی نسل کے گھوڑوں کا بیان۔
حدیث نمبر: 1696
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا احمد بن محمد، اخبرنا عبد الله بن المبارك، اخبرنا ابن لهيعة، عن يزيد بن ابي حبيب، عن علي بن رباح، عن ابي قتادة، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " خير الخيل: الادهم الاقرح الارثم، ثم الاقرح المحجل طلق اليمين، فإن لم يكن ادهم، فكميت على هذه الشية ".(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ رَبَاحٍ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " خَيْرُ الْخَيْلِ: الْأَدْهَمُ الْأَقْرَحُ الْأَرْثَمُ، ثُمَّ الْأَقْرَحُ الْمُحَجَّلُ طَلْقُ الْيَمِينِ، فَإِنْ لَمْ يَكُنْ أَدْهَمَ، فَكُمَيْتٌ عَلَى هَذِهِ الشِّيَةِ ".
ابوقتادہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بہتر گھوڑے وہ ہیں جو کالے رنگ کے ہوں، جن کی پیشانی اور اوپر کا ہونٹ سفید ہو، پھر ان کے بعد وہ گھوڑے ہیں جن کے چاروں پیر اور پیشانی سفید ہو، اگر گھوڑا کالے رنگ کا نہ ہو تو انہیں صفات کا سرخ سیاہی مائل عمدہ گھوڑا ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/الجہاد 14 (2789)، (تحفة الأشراف: 12121)، و مسند احمد (5/300) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (2789)

   جامع الترمذي1696حارث بن ربعيخير الخيل الأدهم الأقرح الأرثم ثم الأقرح المحجل طلق اليمين فإن لم يكن أدهم فكميت على هذه الشية
   سنن ابن ماجه2789حارث بن ربعيخير الخيل الأدهم الأقرح المحجل الأرثم طلق اليد اليمنى فإن لم يكن أدهم فكميت على هذه الشية

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2789  
´اللہ کی راہ میں جہاد کے لیے گھوڑے رکھنے کا ثواب۔`
ابوقتادہ انصاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کالا گھوڑا جس کی پیشانی، ہاتھ، پیر، ناک اور اوپر کا ہونٹ سفید ہوں، اور دایاں ہاتھ باقی جسم کی طرح ہو، سب سے عمدہ ہے، اگر وہ کالا نہ ہو تو انہیں صفات والا سرخ سیاہی مائل گھوڑا عمدہ ہے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الجهاد/حدیث: 2789]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
گھوڑے اپنے اپنے رنگ کے لحاظ سے بھی اعلی یا ادنی شمار کیے جاتے ہیں۔
بعض رنگ عمدہ سمجھے جاتے ہیں جن میں سے کئی اقسام اس حدیث میں ذکر کی گئی ہیں۔

(ا)
سیاہ گھوڑا جس کی پیشانی سفید ہو۔

(ب)
سیاہ گھوڑا جس کے پاؤں سفید ہو۔

(ج)
سیاہ گھوڑا جس کا ہونٹ اور ناک سفید ہو۔

(د)
سیاہ گھوڑا جس کے تین پاؤں سفید ہو اور اگلا دایاں پاؤں سفید نہ ہو۔

(و)
کمیت (سیاہی مائل سرخ)
گھوڑا جس کی پیشانی سفید ہو۔

(ر)
کمیت گھوڑا جس کے پاؤں سفید ہوں
(ز)
کمیت گھوڑا جس کا ہونٹ اور ناک سفید ہو۔

(ی)
جس کے تین پاؤں سفید ہوں اگلا دایاں پاؤں سفید نہ ہو۔

(2)
مجاہد کو جہاد میں استعمال ہونے والے جانوروں کے بارے میں معلومات ہونی چاہییں کہ کون سا جانور بہتر ہےاور کس قسم کا جانور مفید نہیں۔
اسی طرح گاڑیوں اور اسلحے کی مختلف اقسام اور ان کی خوبیوں اور خامیوں سے واقفیت ہونی چاہیےتاکہ اچھی چیز حاصل کی جائے جس سے جہاد کے کام میں آسانی ہو اور زیادہ فائدے حاصل ہوسکیں اور نکمی چیز حاصل نہ کی جائے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 2789   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.