صحيح مسلم
كِتَاب الصَّلَاةِ -- نماز کے احکام و مسائل
36. باب الْقِرَاءَةِ فِي الْعِشَاءِ:
باب: نماز عشاء کی نماز میں قرأت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1039
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ الْبَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ ، قَالَ: " سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَرَأَ فِي الْعِشَاءِ بِ: التِّينِ وَالزَّيْتُونِ، فَمَا سَمِعْتُ أَحَدًا أَحْسَنَ صَوْتًا مِنْهُ ".
(شعبہ اور یحییٰ کے بجائے) مسعر نے عدی بن ثابت سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں نے حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے سنا، انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو عشاء کی نماز میں ﴿والتین والزیتون﴾ کی قراءت کرتے ہوئے سنا، میں نے کسی کو نہیں سنا جس کی آواز آپ سے زیادہ اچھی ہو۔
حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عشاء کی نماز میں ﴿وَالتِّينِ وَالزَّيْتُونِ﴾ سنی، میں نے کسی کو آپصلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ اچھی آواز میں پڑھتے نہیں سنا۔
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1221  
´سفر کی نماز میں قرآت مختصر کرنے کا بیان۔`
براء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک سفر میں نکلے آپ نے ہمیں عشاء پڑھائی اور دونوں رکعتوں میں سے کسی ایک رکعت میں «والتين والزيتون» پڑھی۔ [سنن ابي داود/كتاب صلاة السفر /حدیث: 1221]
1221۔ اردو حاشیہ:
امام کو چاہیے کہ اپنے مقتدیوں کے احوال کا خاص خیال رکھے ایسے ہی سفر میں نماز کی قرأت کو مختصر رکھنا مستحب ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1221