صحيح مسلم
كِتَاب الصَّلَاةِ -- نماز کے احکام و مسائل
39. باب مُتَابَعَةِ الإِمَامِ وَالْعَمَلِ بَعْدَهُ:
باب: امام کی پیروی کرنا اور اس کے عمل کے بعد عمل کرنا۔
حدیث نمبر: 1066
حَدَّثَنَا مُحْرِزُ بْنُ عَوْنِ بْنِ أَبِي عَوْنٍ ، حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ خَلِيفَةَ الأَشْجَعِيُّ أَبُو أَحْمَدَ ، عَنِ الْوَلِيدِ بْنِ سَرِيعٍ مَوْلَى آلِ عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ ، قَالَ: " صَلَّيْتُ خَلْفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْفَجْرَ، فَسَمِعْتُهُ يَقْرَأُ: فَلَا أُقْسِمُ بِالْخُنَّسِ الْجَوَارِ الْكُنَّسِ، وَكَانَ لَا يَحْنِي رَجُلٌ مِنَّا ظَهْرَهُ، حَتَّى يَسْتَتِمَّ سَاجِدًا ".
حضرت عمرو بن حریث رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے فجر کی نماز پڑھی تو میں نے آپ کو ﴿فلا أقسم بالخنس0 الجوار الکنس﴾ میں قسم کھاتا ہوں پیچھے ہٹنے والے، سیدھے چلنے، دبک جانے والے (ستاروں) کی پڑھتے ہوئے سنا اور ہم میں سے کوئی آدمی اپنی پشت نہیں جھکاتا تھا حتیٰ کہ آپ پوری طرح سجدے میں چلے جاتے تھے۔
حضرت عمرو بن حریث رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے فجر کی نماز پڑھی تو میں نے آپصلی اللہ علیہ وسلم کو ﴿فَلَا أُقْسِمُ بِالْخُنَّسِ الْجَوَارِ الْكُنَّسِ﴾ (سورة تکویر) پڑھتے سنا۔ اور ہم میں سے کوئی آدمی اپنی پشت نہیں جھکاتا تھا حتیٰ کہ آپصلی اللہ علیہ وسلم پوری طرح سجدہ میں چلے جاتے۔
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 952  
´نماز فجر میں «إذا الشمس كورت» پڑھنے کا بیان۔`
عمرو بن حریث رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فجر میں «إذا الشمس كورت» پڑھتے سنا۔ [سنن نسائي/كتاب الافتتاح/حدیث: 952]
952 ۔ اردو حاشیہ: صبح کی نماز میں کبھی کبھی اس سورت کو پڑھنا مسنون ہے۔ اس سورت میں قیامت کے ہولناک مناظر کی مکمل عکاسی کی گئی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے سورۂ ہود، سورۂ واقعہ اور « ﴿إِذَا الشَّمْسُ كُوِّرَتْ﴾ » نے بوڑھا کر دیا ہے۔ [جامع الترمذي، تفسیر القرآن، حدیث: 3297]

   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 952