صحيح مسلم
كِتَاب الصَّلَاةِ -- نماز کے احکام و مسائل
41. باب النَّهْيِ عَنْ قِرَاءَةِ الْقُرْآنِ فِي الرُّكُوعِ وَالسُّجُودِ:
باب: رکوع اور سجود میں قرآن پاک پڑھنے کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 1075
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ جَعْفَرٍ ، أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ سُحَيْمٍ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَعْبَدِ بْنِ عَبَّاسٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: كَشَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ السِّتْرَ، وَرَأْسُهُ مَعْصُوبٌ فِي مَرَضِهِ الَّذِي مَاتَ فِيهِ، فَقَالَ: اللَّهُمَّ هَلْ بَلَّغْتُ، ثَلَاثَ مَرَّاتٍ، إِنَّهُ لَمْ يَبْقَ مِنْ مُبَشِّرَاتِ النُّبُوَّةِ، إِلَّا الرُّؤْيَا، يَرَاهَا الْعَبْدُ الصَّالِحُ، أَوْ تُرَى لَهُ، ثُمَّ ذَكَرَ بِمِثْلِ حَدِيثِ سُفْيَانَ.
۔ اسماعیل بن جعفر نے سلیمان سے باقی ماندہ سابقہ سند سے حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پردہ اٹھایا، اس مرض کے عالم میں جس میں آپ کا انتقال ہوا، آپ کا سر پٹی سے بندھا ہوا تھا، آپ نے فرمایا: اے اللہ! کیا میں نے پیغام پہنچا دیا؟ تین بار (یہ الفاظ کہے، پھر فرمایا:) نبوت کی بشارتوں میں سے اب صرف سچے خواب باقی رہ گئے ہیں جو کوئی نیک انسان خود دیکھے گا یا اس کے لیے (دوسرے کو) دکھائے جائیں گے ... اس کے بعد اسماعیل نے سفیان کی حدیث کی طرح بیان کیا۔
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پردہ اٹھایا اور مرض الموت میں آپصلی اللہ علیہ وسلم کا سر پٹی سے باندھا ہوا تھا، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے اللہ کیا میں نے تیرا پیغام پہنچا دیا۔ تین دفعہ فرمایا۔ (نبوت کی بشارتوں سے صرف خواب باقی رہ گئے ہیں، جسے نیک انسان دیکھے گا یا اس کے حق میں دوسرے کو دکھایا جائے گا)۔ اس کے بعد سفیان کی طرح حدیث بیان کی۔