صحيح مسلم
كِتَاب الصَّلَاةِ -- نماز کے احکام و مسائل
49. باب دُنُوِّ الْمُصَلِّي مِنَ السُّتْرَةِ:
باب: جائے نماز کا سترہ کے قریب ہونا۔
حدیث نمبر: 1135
حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى، قَالَ إِسْحَاق : أَخْبَرَنَا، وَقَالَ ابْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ مَسْعَدَةَ ، عَنْ يَزِيدَ يَعْنِي ابْنَ أَبِي عُبَيْدٍ ، عَنْ سَلَمَةَ وَهُوَ ابْنُ الأَكْوَعِ ، " أَنَّهُ كَانَ يَتَحَرَّى مَوْضِعَ مَكَانِ الْمُصْحَفِ يُسَبِّحُ فِيهِ، وَذَكَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَانَ يَتَحَرَّى ذَلِكَ الْمَكَانَ، وَكَانَ بَيْنَ الْمِنْبَرِ، وَالْقِبْلَةِ، قَدْرُ مَمَرِّ الشَّاةِ ".
۔ حماد بن مسعدہ نے یزید بن ابی عبید سے اور انہوں نے حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ وہ (سلمہ رضی اللہ عنہ) کوشش کر کے (مسجد نبوی میں) اس جگہ نفلی نماز پڑھتے جہاں مصحف (رکھا ہوا) تھا اور انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اسی جگہ کی کوشش فرماتے تھے اور (یہاں) منبر اور قبلے کی دیوار کے درمیان بکری کے راستے کے برابر فاصلہ تھا۔
حضرت سلمہ رضی اللہ تعالٰی عنہ (جو اکوع کا بیٹا ہے) کے بارے میں روایت ہے کہ وہ کوشش کر کے (مسجد نبوی میں) اس جگہ نفلی نماز پڑھتے جہاں مصحف رکھا ہوا تھا، اور انہوں نے بتایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس جگہ کو پسند فرماتے تھے اور منبر اور قبلہ کی دیوار کے درمیان بکری گزرنے کے برابر فاصلہ تھا۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1135  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
(1)
يَتَحَرّٰي:
کوشش کرتے،
اس کا انتخاب کرتے،
یعنی اس جگہ کو ترجیح دیتے۔
(2)
مَكَانَ المُصْحَف:
وہ جگہ،
جہاں مسجد نبوی میں حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے مصحف امام کے لیے صندوق رکھوایا تھا،
جہاں اسطوانة المهاجرين (مہاجروں کے بیٹھنے کا ستون)
تھا۔
فوائد ومسائل:
دور نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں محراب نہ تھا اس لیے منبر دیوار کے قریب رکھا گیا تھا منبر اور دیوار کا فاصلہ بکری گزرنے کے بقدر تھا اور آپﷺ منبر کے پاس کھڑے ہوتے تھے اس لیے آپﷺ کی سجدہ گاہ اور دیوار کا فاصلہ بقدر مَمَرََالشَّاۃ تھا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 1135