صحيح مسلم
كِتَاب الصَّلَاةِ -- نماز کے احکام و مسائل
52. باب الصَّلاَةِ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ وَصِفَةِ لُبْسِهِ:
باب: ایک کپڑے میں نماز پڑھنے کا بیان اور اس کے پہننے کا طریقہ۔
حدیث نمبر: 1158
حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي عَمْرٌو ، أَنَّ أَبَا الزُّبَيْرِ الْمَكِّيّ حَدَّثَهُ، " أَنَّهُ رَأَى جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، يُصَلِّي فِي ثَوْبٍ، مُتَوَشِّحًا بِهِ، وَعِنْدَهُ ثِيَابُهُ، وَقَالَ جَابِرٌ ، إِنَّهُ رَأَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَصْنَعُ ذَلِكَ.
عمرو نے کہا کہ ابو زبیر مکی نے مجھے حدیث سنائی کہ انہوں نے جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہما کو ایک کپڑے میں نماز پڑھتے دیکھا، وہ اس کو پٹکے کی طرح لپیٹے ہوئے تھے اور ان کے پاس ان کے کپڑےموجود تھے اور جابر رضی اللہ عنہ نے بتایا کہ انہوں نے رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسے کرتے دیکھا ہے۔
حضرت ابو زبیر مکی رحمتہ اللہ علیہ سے روایت ہے کہ میں نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو ایک کپڑے میں نماز پڑھتے دیکھا، وہ اس کو لپیٹے ہوئے تھے اور ان کے پاس ان کے کپڑے موجود تھے، اور جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بتایا کہ اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسے کرتے دیکھا ہے۔
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1048  
´ایک کپڑے میں نماز پڑھنے کا بیان۔`
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک کپڑا لپیٹے ہوئے نماز پڑھ رہے تھے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1048]
اردو حاشہ:
فائده:
(تَوَشُّح)
سے مراد وہ طریقہ ہے۔
جو گزشتہ حدیث کے فائدہ نمبر 1 میں بیان کیا گیا ہے یا یہ کہ کپڑے کا جو کنارہ دائيں کندھے پر ہے۔
اسے بایئں بغل کے نیچے سے نکالے اور جو بایئں کندھے پر ہے۔
اسے دائيں بغل کے نیچے سے نکالے۔
پھردونوں کناروں کوملا کر سینے پر گرہ دے لے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 1048