صحيح مسلم
كِتَاب الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاة -- مسجدوں اور نماز کی جگہ کے احکام
10. باب جَوَازِ الْخُطْوَةِ وَالْخُطْوَتَيْنِ فِي الصَّلاَةِ:
باب: نماز میں ضرورت سے ایک دو قدم چلنا درست ہے اور کسی ضرورت کی وجہ سے امام کا مقتدیوں سے بلند جگہ ہونا بھی درست ہے جیسے نماز کی تعلیم وغیرہ۔
حدیث نمبر: 1217
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدٍ الْقَارِيُّ الْقُرَشِيُّ ، حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ ، أَنَّ رِجَالًا أَتَوْا سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ. ح، قَالَ: وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، قَالُوا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، قَالَ: أَتَوْا سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ، فَسَأَلُوهُ، مِنْ أَيِّ شَيْءٍ مِنْبَرُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَسَاقُوا الْحَدِيثَ نَحْوَ حَدِيثِ ابْنِ أَبِي حَازِمٍ.
‏‏‏‏ ابوحازم روایت کرتے ہیں کچھ لوگ سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ کے پاس تشریف لائے اور سوال کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا منبر کس چیز کا بنا ہوا تھا؟ باقی حدیث اسی طرح ہے جیسے اوپر والی۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1217  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
(1)
حضرت سہل رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی حدیث سے ثابت ہوا کہ نمازمیں منبر پر چڑھنا اور اترنا ضرورت کی صورت میں جائز ہے اگرچہ اس فعل کو بار بار کرنا پڑے۔
(2)
لوگوں کو نماز کی تعلیم عملاً دینی چاہیے تاکہ وہ پڑھتے دیکھ کر نماز پڑھنا سیکھ سکیں۔
(3)
آپﷺ نے صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کو اونچی جگہ کھڑے ہو کر نماز پڑھائی تاکہ وہ آپﷺ کی اقتداء میں نماز پڑھنا سیکھ لیں لہٰذا اب بھی ہمیں اسی طرح نماز پڑھنی چاہیے جیسا کہ آپﷺ نے صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کو سکھائی تھی اور انھوں نے اسے بیان کیا ہے۔
(4)
مسئلہ کی تحقیق کے لیے ایسے شخص کے پاس جانا چاہیے جو اسے اچھی طرح جانتا ہو۔
(5)
ضرورت کے تحت امام لوگوں سے بلند جگہ پر کھڑا ہو سکتا ہے اور مقتدی بھی دوسری منزل پر نماز پڑھ سکتے ہیں۔
(6)
خطبہ جمعہ کے لیے منبر رکھنا چاہیے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 1217