صحيح مسلم
كِتَاب الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاة -- مسجدوں اور نماز کی جگہ کے احکام
26. باب اسْتِحْبَابِ الذِّكْرِ بَعْدَ الصَّلاَةِ وَبَيَانِ صِفَتِهِ:
باب: نماز کے بعد کیا ذکر کرنا چاہئیے۔
حدیث نمبر: 1352
حَدَّثَنِي عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ بَيَانٍ الْوَاسِطِيُّ ، أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ سُهَيْلٍ ، عَنْ أَبِي عُبَيْدٍ الْمَذْحِجِيِّ ، قَالَ مُسْلِم أَبُو عُبَيْدٍ مَوْلَى سُلَيْمَانَ بْنِ عَبْدِ الْمَلِكِ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِيِّ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، " مَنْ سَبَّحَ اللَّهَ فِي دُبُرِ كُلِّ صَلَاةٍ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ، وَحَمِدَ اللَّهَ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ، وَكَبَّرَ اللَّهَ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ، فَتْلِكَ تِسْعَةٌ وَتِسْعُونَ، وَقَالَ تَمَامَ الْمِائَةِ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ، وَلَهُ الْحَمْدُ، وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ، غُفِرَتْ خَطَايَاهُ وَإِنْ كَانَتْ مِثْلَ زَبَدِ الْبَحْرِ ".
خالد بن عبداللہ نے ہمیں سہیل سے خبر دی، انھوں نے ابو عبید مذحجی سے روایت کی۔امام مسلم رحمۃ اللہ نے کہا: ابو عبید سلیمان بن عبدالملک کے مولیٰ تھے۔ انھوں نے عطاء بن یزید لیثی سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی: جس نے ہر نماز کے بعد تینتیس مرتبہ سبحان اللہ تینتیس دفعہ الحمد اللہ اور تینتیس بار اللہ اکبر کہا، یہ ننانوے ہو گے اور سو پورا کرنے کے لیے لا الہ الا اللہ وحد ہ لا شریک لہ، لہ الملک ولاہ الحمد، وہو علی کل شیء قدیر کیا اس کے گناہ معاف کر دیے جائیں گے، چاہے وہ سمندر کے جھاگ کے برابر ہوں۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے ہر نماز کے بعد تینتیس مرتبہ سُبْحَانَ اللہ تینتیس دفعہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ اور تینتیس بار اَللہُ اَکْبَر کہا، یہ ننانوے ہو گئے اور سو پورا کرنے کے لیے (لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ) کہا، اس کی لغزشیں اور قصور معاف کر دیئے جائیں گے، خواہ سمندر کے جھاگ کے برابر ہی کیوں نہ ہوں۔
  حافظ نديم ظهير حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري 843  
´ہر نماز کے بعد تسبیح تینتیس تینتیس مرتبہ `
«. . . إِلَّا مَنْ عَمِلَ مِثْلَهُ تُسَبِّحُونَ وَتَحْمَدُونَ وَتُكَبِّرُونَ خَلْفَ كُلِّ صَلَاةٍ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ . . .»
... ہر نماز کے بعد تینتیس تینتیس مرتبہ تسبیح «سبحان الله»، تحمید «الحمد لله»، تکبیر «الله أكبر» کہا کرو ... [صحيح البخاري/أَبْوَابُ صِفَةِ الصَّلَاةِ: 843]

فوائد:
ایک دوسری روایت میں اللہ اکبر چونتیس مرتبہ کہنے کا بھی ذکر آیا ہے، جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فرض نماز کے بعد پڑھے جانے والے کچھ کلمات ایسے ہیں کہ ان کو پڑھنے یا کرنے والا کبھی نامراد نہیں ہوتا 33 مرتبہ «سُبْحَانَ اللهِ» 33 مرتبہ «اَلْحَمْدُ لِلهِ» 34 مرتبہ «اَللهُ اَكْبَرُ» کہنا۔ [صحيح مسلم: 596، دارالسلام 1347]
فرض نماز کے بعد اذکار کی فضیلت میں کافی احادیث ہیں۔
❀ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص ہر نماز کے بعد آیۃ الکرسی پڑھے تو اس کو جنت میں داخل ہونے سے موت کے سوا کوئی چیز نہیں روک سکتی۔ [عمل اليوم و الليلة النسائي: 100 و سنده حسن، الترغيب و الترهيب للمنذري 448/2 ح 2273، طبع دار ابن كثير، بيروت]
   ماہنامہ الحدیث حضرو ، شمارہ 24، حدیث/صفحہ نمبر: 6