صحيح مسلم
كِتَاب الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاة -- مسجدوں اور نماز کی جگہ کے احکام
28. باب اسْتِحْبَابِ إِتْيَانِ الصَّلاَةِ بِوَقَارٍ وَسَكِينَةٍ وَالنَّهْيِ عَنْ إِتْيَانِهَا سَعْيًا:
باب: نماز کے لئے وقار و سکون سے آنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1363
حَدَّثَنِي إِسْحَاق بْنُ مَنْصُورٍ ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُبَارَكِ الصُّورِيُّ ، حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ سَلَّامٍ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ ، أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي قَتَادَةَ ، أَنَّ أَبَاهُ أَخْبَرَهُ، قَالَ: بَيْنَمَا نَحْنُ نُصَلِّي مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَسَمِعَ جَلَبَةً، فَقَالَ: " مَا شَأْنُكُمْ "؟ قَالُوا: اسْتَعْجَلْنَا إِلَى الصَّلَاةِ، قَالَ: فَلَا تَفْعَلُوا، " إِذَا أَتَيْتُمُ الصَّلَاةَ، فَعَلَيْكُمُ السَّكِينَةُ، فَمَا أَدْرَكْتُمْ فَصَلُّوا، وَمَا سَبَقَكُمْ فَأَتِمُّوا ".
معاویہ بن سلام نے یحییٰ بن ابی کثیر سے روایت کی کہا: عبداللہ بن ابی قتادہ رضی اللہ عنہ نے مجھے خبر دی کہ ان کے والد نے انھیں بتایا، کہا: ہم (ایک بار) جب رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھ رہے تھے تو آپ نے (جلدی چلنے، دوڑ کر پہنچنے کی) ملی جلی آواز یں سنیں، آپ نے (نماز کے بعد) پوچھا: تمھیں کیا ہوا (تھا؟) لوگوں نے جواب دیا ہم نے نماز کے لے جلید کی۔ آپ نے فرمایا: ایسے نہ کیا کرو، جب تم نماز کے لیے آؤ تو سکون و اطمینان محلوظ رکھو، (نماز کاحصہ) جو تمھیں مل جائے، پڑھ لو ارو جو گز ر جائے اسے پورا کر لو۔
حضرت ابو قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں اس اثنا میں ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھ رہے تھے کہ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے شور سنا، (نماز کے بعد) آپصلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: تمہیں کیا ہوا؟ لوگوں نے جواب دیا ہم نے نماز کے لیے جلدی کی، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایسے نہ کرو، جب تم لازم پکڑو، جو تمہیں مل جائے پڑھ لو اور جو گزر جائے اس کو پورا کر لو۔