صحيح مسلم
كِتَاب الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاة -- مسجدوں اور نماز کی جگہ کے احکام
37. باب فَضْلِ صَلاَتَيِ الصُّبْحِ وَالْعَصْرِ وَالْمُحَافَظَةِ عَلَيْهِمَا:
باب: صبح اور عصر کی نماز کی فضیلت اور ان کی محافظت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1438
وحَدَّثَنَا هَدَّابُ بْنُ خَالِدٍ الأَزْدِيُّ ، حَدَّثَنَا هَمَّامُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنِي أَبُو جَمْرَةَ الضُّبَعِيُّ ، عَنْ أَبِي بَكْرٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَنْ صَلَّى الْبَرْدَيْنِ، دَخَلَ الْجَنَّةَ ".
ہدّاب بن خالد ازدی نے کہا: ہمیں ہمام بن یحییٰ نے حدیث سنائی، کہا: مجھے ابو جمرہ ضبعی نے ابوبکر (بن ابی موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ) سے حدیث سنائی اور انھوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے دو ٹھنڈے وقتوں کی نمازیں ادا کیں، وہ جنت میں داخل ہو گا۔ (دن کا ٹھنڈا وقت عصر کا اور رات کا سب سے ٹھنڈا وقت فجر کا ہوتا ہے۔)
ابو بکر اپنے باپ سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے دو ٹھنڈے وقت کی نمازیں پڑھیں، وہ جنت میں داخل ہوگا۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1438  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
صَلَّي الْبَْردَيْنِ:
فجر اور عصر کی نمازیں ٹھنڈے وقت میں ہوتی ہیں،
اس لیے ان کو بردين (ٹھنڈی دو نمازیں)
سے تعبیر کردیا گیا ہے۔
فوائد ومسائل:
ان حدیثوں میں صرف فجر اور عصر کی نماز کی پابندی کرنے پر دوزخ کی آگ سے محفوظ رہنے اور جنت میں داخل ہونے کی بشارت دی گئی ہے تو اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ باقی نمازیں نہ بھی پڑھے تو کوئی حرج نہیں ہے بلکہ یہ مقصد ہے کہ ان دو نمازوں کی پابندی اور اہتمام کرنے والا یقیناً باقی نمازوں کی بھی پابندی اور حفاظت کرے گا اس لیے ان کے الگ تذکرہ کی ضرورت محسوس نہیں کی گئی یا یہ ان لوگوں کے لیے جنت کی بشارتیں ہے جو اس وقت ایمان لائے جبکہ ابھی پانچ نمازیں فرض نہیں ہوئی تھیں۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 1438