صحيح مسلم
كِتَاب الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاة -- مسجدوں اور نماز کی جگہ کے احکام
51. باب الْمَشْيُ إِلَى الصَّلاَةِ تُمْحَى بِهِ الْخَطَايَا وَتُرْفَعُ بِهِ الدَّرَجَاتُ:
باب: نماز کے لئے چل کر جانا گناہوں کو مٹانے اور درجات کی بلندی کا سبب ہے۔
حدیث نمبر: 1523
وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنِ الأَعْمَشِ عَن أَبِي سُفْيَانَ ، عَنْ جَابِرٍ وَهُوَ ابْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَثَلُ الصَّلَوَاتِ الْخَمْسِ، كَمَثَلِ نَهْرٍ جَارٍ غَمْرٍ عَلَى بَابِ أَحَدِكُمْ يَغْتَسِلُ مِنْهُ كُلَّ يَوْمٍ خَمْسَ مَرَّاتٍ "، قَالَ: قَالَ الْحَسَنُ: وَمَا يُبْقِي ذَلِكَ مِنَ الدَّرَنِ.
اعمش نے ابو سفیان (طلحہ بن نافع) سے، انھوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ رضی اللہ عنہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پانچ نمازوں کی مثال تم میں سے کسی ایک کے دروازے پر چلتی ہویئ بہت بڑی نہر کی سی ہے، وہ اس میں سے روزانہ پانچ دفعہ غسل کرتا ہو۔ (اعمش نے ابوسفیان کی بجائے حسن کے حوالے سے روایت کرتے ہوئے) کہا: حسن نے کہا: یہ غسل اس کے جسم پر کوئی میل کچیل نہیں چھوڑے گا۔
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پانچ نمازوں کی تمثیل گہری نہر کی مانند ہے، جو کسی انسان کے دروازے پر بہہ رہی ہو، وہ اس سے روزانہ پانچ دفعہ نہاتا ہو۔ حسن بصری نے کہا، یہ غسل اس کے جسم پر میل کچیل چھوڑے گا؟
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1523  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
(1)
غَمْر:
زیادہ پانی یا گہرا پانی۔
(2)
دَرَن:
بدن پر لگنے والی میل کچیل۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 1523