صحيح مسلم
كِتَاب صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا -- مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام
3. باب الصَّلاَةِ فِي الرِّحَالِ فِي الْمَطَرِ:
باب: بارش میں گھروں میں نماز پڑھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1605
وحَدَّثَنِيهِ أَبُو كَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ ، عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الْحَارِثِ ، قَالَ: خَطَبَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبَّاسٍ ، فِي يَوْمٍ ذِي رَدْغٍ، وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِمَعْنَى حَدِيثِ ابْنِ عُلَيَّةَ، وَلَمْ يَذْكُرْ: الْجُمُعَةَ، وَقَالَ: قَدْ فَعَلَهُ مَنْ هُوَ خَيْرٌ مِنِّي يَعْنِي النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. وقَالَ أَبُو كَامِلٍ ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ بِنَحْوِهِ.
ابو کامل جحدری نے کہا: ہمیں حماد، یعنی ابن زید نے عبدالحمید سے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: میں نے عبداللہ بن حارث سے سنا، انھوں نے کہا: حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے ایک پھسلن والے دن ہمارے سامنے خطبہ دیا۔۔۔آگے ابن علیہ کی حدیث کےہم معنی روایت بیان کی، لیکن جمعے کا نام نہیں لیا، اور کہا: یہ کام اس شخصیت نے کیا ہے جو مجھ سے بہت زیادہ بہتر تھے، یعنی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے (یہ کام کیا ہے) ابو کامل نے کہا: حماد نے ہم سے یہ حدیث (عبدالحمید کی بجائے) عاصم سے، انھوں نے عبداللہ بن حارث سے اسی طرح روایت کی ہے۔
عبداللہ بن حارث بیان کرتے ہیں کہ عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے کیچڑ اور گارے والے دن ہمیں خطاب فرمایا، اوپر والی حدیث کے ہم معنی روایت سنائی لیکن جمعہ کا نام نہیں لیا اور کہا یہ کام اس شخصیت نے کیا ہے جو مجھ سے بہتر ہے، یعنی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ کام کیا ہے۔