صحيح مسلم
كِتَاب صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا -- مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام
3. باب الصَّلاَةِ فِي الرِّحَالِ فِي الْمَطَرِ:
باب: بارش میں گھروں میں نماز پڑھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1609
وحَدَّثَنَاه عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاق الْحَضْرَمِيُّ ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ ، قَالَ وُهَيْبٌ: لَمْ يَسْمَعْهُ مِنْهُ، قَالَ: أَمَرَ ابْنُ عَبَّاسٍ، مُؤَذِّنَهُ فِي يَوْمِ جُمُعَةٍ، فِي يَوْمٍ مَطِيرٍ، بِنَحْوِ حَدِيثِهِمْ.
وہیب نے کہا: ہمیں ایوب نے عبداللہ بن حارث سے حدیث بیان کی۔وہیب نے کہا: ایوب نے یہ حدیث عبداللہ بن حارث سے نہیں سنی۔ (جبکہ ابن حجر ؒ کی تحقیق ہ کہ وہیب کہ بات درست نہیں بلکہ ایوب نے یہ حدیث سنی ہے) انھوں نے کہا: ابن عباس رضی اللہ عنہ نے جمعے کے روز بارش کے دن اپنے موذن کو حکم دیا۔۔۔ (آگے اسی طرح ہے) جس طرح دوسرے راویوں نے بیان کیا۔
عبداللہ بن حارث بیان کرتے ہیں اور بقول وہیب، ایوب نے یہ حدیث عبداللہ بن حارث سے نہیں سنی۔ (اور بقول ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ سنی ہے) ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے جمعہ کے دن، بارش کے روز اپنے مؤذن کو حکم دیا جیسا کہ دوسرے راویوں نے بیان کیا ہے۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1609  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے بارش کی اذان سے یہ مسئلہ مستنبط کیا ہے کہ ضرورت کے تحت اذان میں گفتگو کرنا جائز ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 1609