صحيح مسلم
كِتَاب صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا -- مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام
14. باب اسْتِحْبَابِ رَكْعَتَيْ سُنَّةِ الْفَجْرِ وَالْحَثِّ عَلَيْهِمَا وَتَخْفِيفِهِمَا وَالْمُحَافَظَةِ عَلَيْهِمَا وَبَيَانِ مَا يُسْتَحَبُّ أَنْ يُقْرَأَ فِيهِمَا:
باب: فجر کی سنت کی فضیلت و رغبت کا بیان اور ان کو ہلکا پڑھنا اور ہمیشہ پڑھنا اور ان میں جو قرأت زیادہ مستحب ہے اس کا بیان۔
حدیث نمبر: 1693
وحَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ ، أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ حَكِيمٍ ، فِي هَذَا الإِسْنَادِ، بِمِثْلِ حَدِيثِ مَرْوَانَ الْفَزَارِيِّ.
عیسی بن یونس نے عثمان بن حکیم سے اسی سندکے ساتھ مروان فزاری کی حدیث کی طرح حدیث بیان کی۔
یہی حدیث امام صاحب نے ایک دوسرے استاد سے بیان کی ہے۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1693  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فجر کی سنتوں کی دوسری رکعت میں کبھی آل عمران کی آیت نمبر 52 پڑھتے تھے اور کبھی آیت نمبر 64 لیکن پہلی رکعت میں البقرہ کی آیت 136 پڑھتے تھے اور حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت سے:
﴿قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ﴾ اور ﴿قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ﴾ پڑھنا ثابت ہے اس طرح یہ تین قسم کی قراءت ثابت ہوتی ہے ان میں سے جس کو بھی پڑھ لیا جائے بہتر ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 1693