صحيح مسلم
كِتَاب صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا -- مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام
20. باب صَلاَةُ اللَّيْلِ مَثْنَى مَثْنَى وَالْوِتْرُ رَكْعَةٌ مِنْ آخِرِ اللَّيْلِ:
باب: رات کی نماز دو دو رکعت ہیں اور وتر ایک رکعت ہے رات کے آخری حصہ میں۔
حدیث نمبر: 1762
وحَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ سِيرِينَ ، قَالَ: سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ ، بِمِثْلِهِ، وَزَادَ وَيُوتِرُ بِرَكْعَةٍ مِنْ آخِرِ اللَّيْلِ، وَفِيهِ فَقَالَ: بَهْ، بَهْ، إِنَّكَ لَضَخْمٌ.
شعبہ نے انس بن سیرین سے روایت کی، انھوں نے کہا: میں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے پوچھا۔۔۔پھر مذکورہ بالا حدیث کی طرح حدیث بیان کی اور اس میں یہ اضافہ کیا: رات کے آخری حصے میں ایک رکعت وتر پڑھتے۔اس میں ہے (اور میرے دوبارہ سوا ل پر) کہا: بس، بس، تم ایک بوجھل آدمی ہو۔
انس بن سیرین کہتے ہیں، میں نے ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے پوچھا، پھر مذکورہ بالاحدیث بیان کی اور اس میں یہ اضافہ کیا، رات کے آخری حصہ میں ایک رکعت وتر پڑھتے اور میرے دوبارہ سوال پر کہا، بَهْ . بَهْ بس بس، رک جا تو ایک کند ذہن آدمی ہے۔