صحيح مسلم
كِتَاب صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا -- مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام
23. باب فِي اللَّيْلِ سَاعَةٌ مُسْتَجَابٌ فِيهَا الدُّعَاءُ:
باب: رات کو ایک قبولیت کی گھڑی ہے اس میں دعا کرنا۔
حدیث نمبر: 1771
وحَدَّثَنِي سَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ ، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَعْيَنَ ، حَدَّثَنَا مَعْقِلٌ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِنَّ مِنَ اللَّيْلِ سَاعَةً لَا يُوَافِقُهَا عَبْدٌ مُسْلِمٌ، يَسْأَلُ اللَّهَ خَيْرًا إِلَّا أَعْطَاهُ إِيَّاهُ ".
ابو زبیر رضی اللہ عنہ نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "رات میں ایک ایسی گھڑی ہے جو مسلمان بھی اسے پالیتا ہے اور اس میں اللہ سے کسی بھی خیر کا سوال کرتا ہے تو وہ اسے وہ (بھلائی) عطا فرمادیتا ہے۔"
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہررات میں ایک گھڑی ہے، مسلمان انسان اس کو پا لیتا ہے اس میں اللہ تعالیٰ سے جس خیر کا بھی سوال کرتا ہے، وہ اسے عنایت فرماتا ہے۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1771  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
ہر رات میں ایک گھڑی یقینی ہے۔
جس میں مسلمان انسان کی ہر نیک اور جائز دعا قبول ہوتی ہے لیکن اس گھڑی کا تعین کسی حدیث سے ثابت نہیں ہے لیکن اگلے باب کی روایات سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ یہ گھڑی رات کے آخری تہائی حصے میں ہے اس لیے انسان کو کوشش کرنی چاہیے کہ وہ رات کے آخری تہائی حصہ میں اٹھے اور اللہ تعالیٰ سے دین ودنیا کی خیر کا سوال کرے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 1771