صحيح مسلم
كِتَاب صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا -- مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام
24. باب التَّرْغِيبِ فِي الدُّعَاءِ وَالذِّكْرِ فِي آخِرِ اللَّيْلِ وَالإِجَابَةِ فِيهِ:
باب: رات کے آخر میں دعا کرنے اور ذکر کرنے کی ترغیب اور اس میں قبولیت کا ذکر۔
حدیث نمبر: 1776
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الأَيْلِيُّ ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ سَعِيدٍ ، بِهَذَا الإِسْنَادِ، وَزَادَ، ثُمَّ يَبْسُطُ يَدَيْهِ تَبَارَكَ وَتَعَالَى، يَقُولُ: مَنْ يُقْرِضُ غَيْرَ عَدُومٍ وَلَا ظَلُومٍ.
سلیمان بن بلال نے سعد بن سعید سے اسی سند کے ساتھ روایت کی اور اس میں یہ اضافہ ہے: " پھراللہ تعالیٰ اپنے دونوں ہاتھ پھیلاتا ہے اور فرماتا ہے۔: کون اسکو قرض دے گا جو نہ محتاج ہے اور نہ ہی ظالم۔"
امام صاحب دوسرے استاد سے سعد بن سعید کی سند سے روایت بیان کرتے ہیں، جس میں یہ اضافہ ہے: پھر اللہ تبارک وتعالیٰ اپنے ہاتھ پھیلا کر فرماتے ہیں: کون اس ذات کو قرض دے گا جو محتاج نہیں ہے، اور نہ ہی حق دبانے والی ہے۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1776  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
عَدِيْم اور عَدُوْم:
اَعْدَمَ الرَّجُلُ کے محاورہ سے ماخوذ ہے،
جس کا معنی محتاج و قلاش ہونا ہے۔
اس کے صیغہ صفت مُعْدِم،
عَدِيْم اور عَدُوْم لاتے ہیں،
محتاج اور فقیر و قلاش۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 1776