صحيح مسلم
كِتَاب صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا -- مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام
29. باب اسْتِحْبَابِ صَلاَةِ النَّافِلَةِ فِي بَيْتِهِ وَجَوَازِهَا فِي الْمَسْجِدِ:
باب: نفل نماز کا گھر میں مستحب اور مسجد میں جائز ہونا۔
حدیث نمبر: 1823
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَرَّادٍ الأَشْعَرِيُّ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ بُرَيْدٍ ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ ، عَنْ أَبِي مُوسَى ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَثَلُ الْبَيْتِ الَّذِي يُذْكَرُ اللَّهُ فِيهِ، وَالْبَيْتِ الَّذِي لَا يُذْكَرُ اللَّهُ فِيهِ، مَثَلُ الْحَيِّ وَالْمَيِّتِ ".
حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اس گھر کی مثال جس میں اللہ کا ذکر کیا جا تا ہے اور اس گھر کی مثال جس میں اللہ کو یاد نہیں کیا جا تا زندہ اور مردہ جیسی ہے۔"
حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فر یا: اس گھر کی مثال جس میں اللہ کا ذکر کیا جاتا ہے اور اس گھر کی مثال جس میں اللہ کو یاد نہیں کیا جا تا، زندہ اور مردہ کی سی ہے۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1823  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
گھروں کی زندگی اللہ تعالیٰ کی یاد سے ہے اور اللہ تعالیٰ کی یاد کا اہم اور سب سے عظیم ذریعہ نماز ہے تو جس گھر کے مکین نمازی ہوں گے اور وہ گھر میں نماز پڑھیں گے ان کا گھر زندہ ہوگا اور وہ خود بھی زندہ ہوں گے،
لیکن جس گھر والے نماز نہیں پڑھتے وہ گھر بھی مردہ اور روحانی واخلاقی طور پر اس کے باسی بھی مردہ۔
زندگی ایمان سے ملتی ہے اور نماز ایمان کی علامت اور شناخت ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 1823