صحيح مسلم
کتاب فَضَائِلِ الْقُرْآنِ وَمَا يَتَعَلَّقُ بِهِ -- قرآن کے فضائل اور متعلقہ امور
44. باب فَضْلِ سُورَةِ الْكَهْفِ وَآيَةِ الْكُرْسِيِّ:
باب: سورۃ کہف اور آیت الکرسی کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 1883
وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ الْغَطَفَانِيِّ ، عَنْ مَعْدَانَ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ الْيَعْمَرِيِّ ، عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَنْ حَفِظَ عَشْرَ آيَاتٍ مِنْ أَوَّلِ سُورَةِ الْكَهْف عُصِمَ مِنَ الدَّجَّالِ ".
معاذ بن ہشام نے اپنے والد سے حدیث بیان کی، انھوں نے قتادہ سے، انھوں نے سالم بن ابی جعد غطفانی سے، انھوں نے معدان بن ابی طلحہ یعمری سے اور انھوں نے حضرت ابو درداء رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس (مسلمان) نے سورہ کہف کی پہلی دس آیات حفظ کرلیں، اسے دجال کے فتنے سے محفوظ کرلیا گیا۔"
حضرت ابوالدرداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو انسان سورہ کہف کی پہلی دس آیات یاد کرے گا وہ فتنہ دجال سے محفوظ رہے گا۔
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2886  
´سورۃ الکہف کی فضیلت کا بیان۔`
ابو الدرداء رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے سورۃ الکہف کی ابتدائی تین آیات پڑھیں وہ دجال کے فتنہ سے بچا لیا گیا ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب فضائل القرآن/حدیث: 2886]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یعنی اس کی موجود گی میں دجال کا ظہور ہو بھی جائے تو بھی وہ اللہ کی رحمت اور ان آیات کی برکت سے وہ دجال کے فتنہ سے محفوظ رہے گا۔

نوٹ:
(مؤلف کے الفاظ (ثلاث آیات) کے ساتھ یہ روایت شاذ ہے،
مؤلف کے سوا سب کے یہاں (عشر آیات) ہی کے الفاظ ہیں)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2886   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4323  
´دجال کے نکلنے کا بیان۔`
ابوالدرداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے سورۃ الکہف کی ابتدائی دس آیتیں یاد کر لیں وہ دجال کے فتنہ سے محفوظ رہے گا۔‏‏‏‏ ابوداؤد کہتے ہیں: اسی طرح ہشام دستوائی نے قتادہ سے روایت کیا ہے مگر اس میں ہے: جس نے سورۃ الکہف کی آخری آیتیں یاد کیں، شعبہ نے بھی قتادہ سے کہف کے آخر سے کے الفاظ روایت کئے ہیں۔ [سنن ابي داود/كتاب الملاحم /حدیث: 4323]
فوائد ومسائل:
حفظ کرنے سے مراد ان کو اپنا ورد بنانا ہے بالخصوص ہر جمعے کے دن تلاوت کرنا، جیسے دیگر روایات میں آتا ہے۔
اور عدد میں بھی یہ روایت زیادہ ہے۔
نیز سابقہ حدیثِ نواس بھی اسکی موید ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4323   
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1883  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
سورۃ کہف کی ابتدائی دس آیات میں جو تمہیدی مضمون ہے اور اس کے ساتھ اصحاب کہف کا واقعہ بیان کیا گیا ہے،
اس میں ہر دجالی فتنہ کا توڑ ہے کیونکہ اس میں زمین اور اس کے سازو سامان کی رنگینی اور دلکشی کا نقشہ کھینچ کر اس کے عارضی اور فنا پذیر ہونے کا دلنشین انداز میں تذکرہ کیا گیا ہے اور جس دل کو ان آیات میں بیان کردہ حقائق اور مضامین کا یقین نصیب ہو جائے گا وہ دل کسی دجالی فتنہ سے متاثر نہ ہو گا اس طرح جو مسلمان ان آیات کی اس خاصیت اور برکت پر یقین رکھتے ہوئے ان کو اپنے دل و دماغ میں جگہ دے گا۔
اور ان کی تلاوت کرتا رہے گا،
وہ (اصحاب کہف)
کی طرح محفوظ رہے گا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 1883