صحيح مسلم
کتاب فَضَائِلِ الْقُرْآنِ وَمَا يَتَعَلَّقُ بِهِ -- قرآن کے فضائل اور متعلقہ امور
45. باب فَضْلِ قِرَاءَةِ: {قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ}:
باب: «قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ» کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 1889
وحَدَّثَنَا وَاصِلُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى ، حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ ، عَنْ بَشِيرٍ أَبِي إِسْمَاعِيل ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: خَرَجَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: " أَقْرَأُ عَلَيْكُمْ ثُلُثَ الْقُرْآنِ؟ فَقَرَأَ: قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ {1} اللَّهُ الصَّمَدُ {2} سورة الإخلاص آية 1-2 حَتَّى خَتَمَهَا ".
ابواسماعیل بشیر نے ابو حازم سے اور انھوں نے حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم باہر نکل کر ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا: " میں تمھارے سامنے تہائی قرآن کی قراءت کرتا ہوں۔"پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قُلْ ہُوَ اللَّہُ أَحَدٌ ﴿ اللَّہُ الصَّمَدُ پڑھا یہاں تک کہ اسے (سورت) کو ختم کردیا۔
حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس باہر تشریف لائے اور فرمایا: میں تمہیں تہائی قرآن سناتا ہوں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ﴿قُلْ هُوَ اللَّـهُ أَحَدٌ ﴿١﴾ اللَّـهُ الصَّمَدُ﴾ کو آخر تک پڑھا۔
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3787  
´تلاوت قرآن کے ثواب کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «قل هو الله أحد» (یعنی سورۃ الاخلاص) (ثواب میں) تہائی قرآن کے برابر ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الأدب/حدیث: 3787]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
سورۂ اخلاص کا ثواب اب ایک تہائی قرآن کے برابر ہے۔

(2)
اس کی عظمت کی وجہ یہ ہے کہ اس میں توحید کا بیان ہے۔

(3)
اللہ تعالیٰ کو توحید سے محبت اور شرک سے انتہائی نفرت ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3787