صحيح مسلم
کتاب فَضَائِلِ الْقُرْآنِ وَمَا يَتَعَلَّقُ بِهِ -- قرآن کے فضائل اور متعلقہ امور
51. باب الأَوْقَاتِ الَّتِي نُهِيَ عَنِ الصَّلاَةِ فِيهَا:
باب: جن وقتوں میں نماز ممنوع ہے ان کا بیان۔
حدیث نمبر: 1927
وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ ، عَنْ خَيْرِ بْنِ نُعَيْمٍ الْحَضْرَمِيِّ ، عَنْ ابْنِ هُبَيْرَةَ ، عَنْ أَبِي تَمِيمٍ الْجَيْشَانِيِّ ، عَنْ أَبِي بَصْرَةَ الْغِفَارِيِّ ، قَالَ: صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعَصْرَ بِالْمُخَمَّصِ، فَقَالَ: " إِنَّ هَذِهِ الصَّلَاةَ عُرِضَتْ عَلَى مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ فَضَيَّعُوهَا، فَمَنْ حَافَظَ عَلَيْهَا كَانَ لَهُ أَجْرُهُ مَرَّتَيْنِ، وَلَا صَلَاةَ بَعْدَهَا حَتَّى يَطْلُعَ الشَّاهِدُ "، وَالشَّاهِدُ النَّجْمُ.
لیث نے خیر بن نعیم حضرمی سے روایت کی، انھوں نے عبداللہ بن ہبیرہ سے، انھوں نے ابو تمیم جیشانی سے اور انھوں نے ابو بصرہ رضی اللہ عنہ غفاری سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں مخمص نامی جگہ میں عصر کی نماز پڑھائی اور فرمایا"یہ نماز تم سے پہلے لوگوں کو دی گئی (ان پر فرض کی گئی) تو انھوں نے اسے ضائع کردیا، اس لئے جو بھی اس کی حفاظت کرے گا اسے اس کا دوگنا اجر ملے گا اور ا س کے بعد کوئی نماز نہیں یہاں تک کہ (اس کا) شاہد طلوع ہوجائے۔"شاہد (سے مراد) ستارہ ہے۔
حضرت ابو بصرہ غفاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں مخمص نامی جگہ میں عصر کی نماز پڑھائی اور فرمایا: یہ نماز تم سے پہلے لوگوں پر پیش کی گئی تو انھوں نے اسے ضائع کر دیا، اس لئے جو بھی اس کی نگہداشت اور محافطت کرے گا اس کو اس کا دوگنا اجر ملے گا اور اس کے بعد کوئی نماز نہیں ہے یہاں تک کہ شاہد ستارہ طلوع ہو جائے۔