صحيح مسلم
کتاب فَضَائِلِ الْقُرْآنِ وَمَا يَتَعَلَّقُ بِهِ -- قرآن کے فضائل اور متعلقہ امور
51. باب الأَوْقَاتِ الَّتِي نُهِيَ عَنِ الصَّلاَةِ فِيهَا:
باب: جن وقتوں میں نماز ممنوع ہے ان کا بیان۔
حدیث نمبر: 1928
وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، عَنْ ابْنِ إسحاق ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ ، عَنْ خَيْرِ بْنِ نُعَيْمٍ الْحَضْرَمِيِّ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ هُبَيْرَةَ السَّبَائِيِّ ، وَكَانَ ثِقَةً، عَنْ أَبِي تَمِيمٍ الْجَيْشَانِيِّ ، عَنْ أَبِي بَصْرَةَ الْغِفَارِيِّ ، قَالَ: صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعَصْرَ بِمِثْلِهِ.
یزید بن ابی حبیب نے خیر بن نعیم حضرمی سے، انھوں نے عبداللہ بن ہبیرہ سبائی سے۔۔۔اور وہ ثقہ تھے۔انھوں نے ابو تمیم جیشانی سے اور انھوں نے ابو بصرہ غفار ی سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں عصر کی نماز پڑھائی۔۔۔آگے سابقہ حدیث کے مانند ہے۔
مصنف اپنے دوسرے استاد سے بھی یہی روایت بیان کرتے ہیں کہ ابوبصرہ غفاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں عصر کی نماز پڑھائی، آگے اوپر والی روایت ہے۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1928  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
(فَضَيَّعُوهَا)
کا مقصد یہ ہے کہ پہلی امتوں نے اس کا اہتمام اور پابندی نہیں کی اور حق ادا نہیں کیا اور تم اس کی پابندی اور اہتمام کا بھی ثواب حاصل کرو،
اور اس کے پڑھنےکا اجربھی پاؤ اور ستارہ کے طلوع کا مقصود سورج کا بالکل غروب ہو جاتا ہے،
کیونکہ سورج کی روشنی میں ستاروں کی روشنی نظر نہیں آتی۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 1928