صحيح مسلم
كِتَاب صَلَاةِ الِاسْتِسْقَاءِ -- بارش طلب کرنے کی نماز
5. باب فِي رِيحِ الصَّبَا وَالدَّبُورِ:
باب: باد صبا اور تیز آندھی کے بیان میں۔
حدیث نمبر: 2088
وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ . ح وحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ أَبَانٍ الْجُعْفِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ يَعْنِي ابْنَ سُلَيْمَانَ ، كِلَاهُمَا، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ مَسْعُودِ بْنِ مَالِكٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ.
سعید بن جبیر نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کی مانند روایت کی۔
امام صاحب ایک دوسری سند سے یہی روایت بیان کرتے ہیں۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 2088  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس تمام کائنات کا مالک اورمدبر منتظم اللہ تعالیٰ ہے اور جب انسان اس کا ہو جاتا ہے تو وہ اس کی جس طرح چاہے مدد کر سکتا ہے تو اس کے عروج وزوال کا پس منظر یہی ہے کہ جو قوم اللہ کی فرمانبردار اور اطاعت کیش بن جاتی ہے۔
اللہ تعالیٰ کائناتی قوتوں کو اس کی مدد پر مامور فرما دیتا ہے اور جب کوئی قوم اللہ کی مخالفت وطغیان میں آخری حدود کو پھلانگنے لگتی ہے تو تکوینی قوتوں سے اس کو تباہ وبرباد کر دیتا ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 2088