صحيح مسلم
كِتَاب الْجَنَائِزِ -- جنازے کے احکام و مسائل
12. باب فِي غَسْلِ الْمَيِّتِ:
باب: میت کو غسل دینا۔
حدیث نمبر: 2176
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ كُلُّهُمْ، عَنْ ابْنِ عُلَيَّةَ ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ، عَنْ خَالِدٍ ، عَنْ حَفْصَةَ ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُنَّ فِي غَسْلِ ابْنَتِهِ: " ابْدَأْنَ بِمَيَامِنِهَا وَمَوَاضِعِ الْوُضُوءِ مِنْهَا ".
اسماعیل ابن علیہ نے خالد سے انھوں نے حفصہ سے اور انھوں نے حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا سے روا یت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بیٹی کے غسل کے بارے میں ان سے فرمایا: " ان کی دائیں جا نب سے اور ان کے وضو کے اعضاء سے آغاز کرو۔
حضرت ام عطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بیٹی کے غسل کے وقت فرمایا تھا: اس کے دائیں اطراف اور وضوء کی جگہوں سے آغاز کرنا۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 2176  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
میت کو غسل دیتے وقت سب سے پہلے اسے وضوکرایا جائے گا۔
اور وضوکے لیے عام طور پر استنجاء کی ضرورت بھی ہوتی ہے۔
اس لیے پیٹ صاف کر کے،
استنجا کروانے کے بعد وضو کرایا جائے گا اور نہلاتے وقت بھی دائیں طرف سے شروع کیا جائے گا اور پھر اسے حسب ضرورت طاق دفعہ غسل دیا جائےگا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 2176