صحيح مسلم
كِتَاب الْجَنَائِزِ -- جنازے کے احکام و مسائل
17. باب فَضْلِ الصَّلاَةِ عَلَى الْجَنَازَةِ وَاتِّبَاعِهَا:
باب: جنازہ کے پیچھے جانا اور نماز جنازہ پڑھنے کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 2190
وحَدَّثَنَاه أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى . ح وحَدَّثَنَا ابْنُ رَافِعٍ ، وَعَبْدُ بْنُ حميد ، عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ ، كِلَاهُمَا، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى قَوْلِهِ: " الْجَبَلَيْنِ الْعَظِيمَيْنِ "، وَلَمْ يَذْكُرَا مَا بَعْدَهُ، وَفِي حَدِيثِ عَبْدِ الْأَعْلَى: " حَتَّى يُفْرَغَ مِنْهَا "، وَفِي حَدِيثِ عَبْدِ الرَّزَّاقِ: " حَتَّى تُوضَعَ فِي اللَّحْدِ "،
عبد الاعلیٰ اور عبد الررزاق نے معمر سے انھوںے زہری سے، انھوں نے سعید بن مسیب سے انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انھوں ے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے (یہ روایت) ان الفاظ: "دو عظیم پہاڑوں تک بیان کی اور اس کے بعد والا حصہ بیان نہیں کیا۔اور عبد لاعلیٰ کی حدیث میں ہے۔یہاں تک کہ اس (کے دفن) سے فراغت ہو جا ئے۔"اور عبد الررزاق کی حدیث میں ہے: "یہاں تک کہ اس کو لحد میں رکھ دیا جا ئے۔
یہی روایت مصنف اپنے چار اور اساتذہ سے دو بڑے پہاڑوں تک بیان کرتے ہیں، اس کے بعد کا حصہ بیان نہیں کرتے، عبدالاعلیٰ کی روایت حَتَّى تُدْفَنَ میں کی جگہ حتى يفرغ تھا حتیٰ کہ اس سے فارغ ہوا جائے اور عبدالرزاق کی حدیث میں حتي توضع في اللحد ہے یعنی حتیٰ کہ لحد میں اُتار یا رکھ دیا جائے۔