صحيح مسلم
كِتَاب الزَّكَاةِ -- زکاۃ کے احکام و مسائل
31. باب بَيَانِ أَنَّ أَفْضَلَ الصَّدَقَةِ صَدَقَةُ الصَّحِيحِ الشَّحِيحِ:
باب: خوش حالی اور تندرستی میں صدقہ کرنے کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 2384
حَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ ، حَدَّثَنَا عُمَارَةُ بْنُ الْقَعْقَاعِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَ حَدِيثِ جَرِيرٍ، غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ: أَيُّ الصَّدَقَةِ أَفْضَلُ؟.
عبد الو حد نے کہا: ہم سے عمارہ بن قعقاع نے (باقی ماند ہ) اسی سند کے ساتھ جریر کی حدیث کی طرح حدیث بیان کی البتہ کہا: کون سا صدقہ افضل ہے؟
مصنف اپنے دوسرے استاد سے یہی روایت لائے ہیں صرف اتنا فرق ہے کہ اس نے پوچھا: کون سا صدقہ افضل ہے؟
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 2384  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
موت کے آثار نمایاں ہونے کے بعد صدقہ اس لیے باعث فضیلت نہیں ہے۔
کہ اب تو اس کا مال اس سے چھن کر اس کے وارثوں کو مل رہا ہے اور واروثوں کا حق اس کے بتائے بغیر ہی متعین ہے۔
اس کے دینے کی ضرورت نہیں ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 2384