صحيح مسلم
كِتَاب الزَّكَاةِ -- زکاۃ کے احکام و مسائل
38. باب كَرَاهَةِ الْحِرْصِ عَلَى الدُّنْيَا:
باب: حرص دنیا کی مذمت۔
حدیث نمبر: 2410
حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنْ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " قَلْبُ الشَّيْخِ شَابٌّ عَلَى حُبِّ اثْنَتَيْنِ: حُبِّ الْعَيْشِ، وَالْمَالِ ".
اعرج نےحضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے اسے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تک مرفوع بیان کیا، آپ نے فرمایا: "بوڑھے آدمی کا دل دو چیزوں کی محبت میں جوان ہوتاہے: زندگی کی محبت اور مال کی۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کرتے ہیں کہ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بوڑھے آدمی کا دل دو چیزوں کی محبت میں جوان رہتا ہے زندگی کی محبت اور مال کی محبت۔
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2338  
´دو چیزوں کی محبت میں بوڑھے کا دل جوان ہوتا ہے: عمر اور مال۔`
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دو چیزوں کی محبت میں بوڑھے کا دل جوان رہتا ہے: لمبی زندگی کی محبت، دوسرے مال کی محبت ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الزهد/حدیث: 2338]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
مطلب یہ ہے کہ بوڑھے کا دل لمبی عمرکی خواہش اورکثرت مال کی محبت سے سرشارہوتا ہے،
یعنی بوڑھا ہونے کے باوجود اس کے اندرمال کی ہوس اورعمرکی زیادتی کی تمنایہ دونوں خواہشیں جوان ہوتی ہیں۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2338