صحيح مسلم
كِتَاب الصِّيَامِ -- روزوں کے احکام و مسائل
9. باب فَضْلِ السُّحُورِ وَتَأْكِيدِ اسْتِحْبَابِهِ وَاسْتِحْبَابِ تَأْخِيرِهِ وَتَعْجِيلِ الْفِطْرِ:
باب: سحری کھانے کی فضیلت اور اس کی تاکید اور آخری وقت تک کھانے کا استحباب، اور افطاری جلدی کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 2551
وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ جَمِيعًا، عَنْ وَكِيعٍ . ح وحَدَّثَنِيهِ أَبُو الطَّاهِرِ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ كِلَاهُمَا، عَنْ مُوسَى بْنِ عُلَيٍّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ.
وکیع اور وہب دونون نے موسیٰ بن علی رضی اللہ عنہ سے اسی طرح ر وایت نقل کی گئی ہے۔
مصنف یہی روایت اپنے دو اور اساتذہ سے موسیٰ بن علی کی سند میں سے بیان کرتے ہیں۔
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 2551  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اسلام عبادات میں اپنے تشخص اور امتیاز کو قائم رکھتا ہے۔
چونکہ اہل کتاب سحری میں نہیں کھاتے،
اس لیے آپﷺ نے سحری کھانے کی ترغیب دی ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 2551