صحيح مسلم
كِتَاب الصِّيَامِ -- روزوں کے احکام و مسائل
21. باب مَنْ أَكَلَ فِي عَاشُورَاءَ فَلْيَكُفَّ بَقِيَّةَ يَوْمِهِ:
باب: جس نے عاشورہ کے دن (صبح) کھانا کھا لیا ہو تو اسے چاہیے کہ باقی ماندہ دن کھانے سے رکا رہے۔
حدیث نمبر: 2669
وحَدَّثَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ نَافِعٍ الْعَبْدِيُّ ، حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ بْنِ لَاحِقٍ ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ ذَكْوَانَ ، عَنِ الرُّبَيِّعِ بِنْتِ مُعَوِّذِ بْنِ عَفْرَاءَ ، قَالَتْ: " أَرْسَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَدَاةَ عَاشُورَاءَ، إِلَى قُرَى الْأَنْصَارِ الَّتِي حَوْلَ الْمَدِينَةِ، مَنْ كَانَ أَصْبَحَ صَائِمًا فَلْيُتِمَّ صَوْمَهُ، وَمَنْ كَانَ أَصْبَحَ مُفْطِرًا فَلْيُتِمَّ بَقِيَّةَ يَوْمِهِ، فَكُنَّا بَعْدَ ذَلِكَ نَصُومُهُ، وَنُصَوِّمُ صِبْيَانَنَا الصِّغَارَ مِنْهُمْ إِنْ شَاءَ اللَّهُ، وَنَذْهَبُ إِلَى الْمَسْجِدِ فَنَجْعَلُ لَهُمُ اللُّعْبَةَ مِنَ الْعِهْنِ، فَإِذَا بَكَى أَحَدُهُمْ عَلَى الطَّعَامِ، أَعْطَيْنَاهَا إِيَّاهُ عِنْدَ الْإِفْطَارِ "،
سیدہ ربیع رضی اللہ عنہا معوذ کی بیٹی سے روایت ہے انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عاشورے کی صبح کو حکم بھیجا انصار کے گاؤں میں مدینہ کے گرد کہ جس نے روزہ رکھا وہ اپنا روزہ پورا کرے اور جس نے صبح سے افطار کیا ہو وہ باقی دن پورا کرے (یعنی اب کچھ نہ کھائے) پھر اس کے بعد ہم روزہ رکھا کرتے تھے اور اپنے چھوٹے لڑکوں کو بھی روزہ رکھواتے تھے، اگر اللہ چاہتا تھا اور مسجد کو جاتے تھے اور لڑکوں کے لیے گڑیاں بناتے تھے اُون کی پھر جب کوئی رونے لگتا تھا تو اس کو وہی کھیلنے کو دے دیتے تھے یہاں تک کہ افطار کا وقت آ جاتا تھا۔